• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
جمعہ, مئی ۹, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم

انتخابات، ٹریڈرس فیڈریشن سوپور ،اختتام تک

Online Editor by Online Editor
2022-08-02
in رائے, کالم
A A
انتخابات، ٹریڈرس فیڈریشن سوپور ،اختتام تک
FacebookTwitterWhatsappEmail
تحریر:رشید پروینؔ سوپور

کورٹ کچہری ، مشکلات تاخیر، اور پھر انتہائی عجلت میں ٹریڈرس فیڈریشن کے انتخابات کرانے کے پیچھے ایک بڑی کہانی ہے ،جس کا تذکرہ اب کوئی معنی نہیں رکھتا ، کیونکہ اب آخر الیکشن مکمل ہوگئے، اور ۳۰ جولائی کو اپنے منطقی انجام تک پہنچے جو محترم محمد اشرف گنائی صاحب کو صدارت کی کرسی پر براجمان کر گئے ، ایک سو دس وؤٹ کی بڑھت سے وہ اپنے نزدیکی امیدوار رئیس احد کلو سے آگے رہے جو پہلی بار انتخابات میں حصہ لے رہے تھے ، اور ان کے ساتھ ہی ظفر اقبال بٹ بھی فرے میں تھے جنہوں نے تین ۳۷۰ وؤٹ حاصل کرکے ایک پہچان بنادی ہے ، ہم نے انہیں ایک ملاقات میں مشورہ دیا تھا کہ اتحاد کا مظاہرہ کر کے صرف ایک امید وار اشرف صاحب کے بالمقابل کھڑا رہے اور یہ بھی کہا تھا کہ وہ ساڈھے تین سو کا ہندسہ پار نہیں کر پائیں گے لیکن وہ ہمارے اندازے سے بھی ۲۷وؤٹ زیادہ لے گئے ہیں لیکن ، انجام وہی کہ دو امیدواروں نے اس بار بھی اشرف صاحب کی جیت یقینی بنائی ،یہ اس سے پہلے بھی ایک بار ہوچکا ہے اور وقت نے ثابت کیا ہے کہ جب ان کے سامنے ایک ہی شخص مقابل میں ہوتو ان کی ہار یقینی بنتی ہے ، اب اس بات کو ہمارے سوپور ی لوگ کیوں نہیں سمجھتے اس کی اپنی وجوہات ہیں ، میں ان انتخابات پر کیوں لکھنے کی ضرورت محسوس کر رہا ہوں صرف اس لئے کہ میں نے کئی بار یہ لکھا ہے کہ سوپور کی ٹریڈرس فیڈریشن دوسرے شہروں اور قصبوں کی مانند صرف ایک تاجر برادری کی جماعت نہیں ، اس تنظیم کے پس ِ پردہ سوپور کی پولٹیکل، مذہبی اور دوسری سماجی تنظیمیں بھی اپنا ایک اہم کردار کرتی رہی ہیں ، اور اس کی داغ بیل اس وقت پڑی تھی جب ایک مذہبی جماعت نے پہلی بار محمد اشرف گنائی کو اپنی کوششوں سے صدارت کے عہدے پر بٹھادیا تھا ، اس کے بعد ہر الیکشن میں کہیں نہ کہیں سے غیر مئی قوتوں نے ان انتخابات میں اپنا رول فٹ کرکے انتخابات کے نتائج پر اثرانداز ہونے کی کوششیں جاری رکھیں ، اور بار بار پس پردہ رہ کر صدارتی انتخابات کا رخ موڈنے کی کوششیں کی ہیں ، ان باتوں سے عام تاجر برادری اور لوگوں کا بھی کوئی تعلق نہیں ہوتا کیونکہ اب اینتخابات سائنس ہوکر رہ گئی جہاإ پوری میتھ میٹکل فارمولے اپلائی کئے جاتے ہیں ، میں ان سب باتوں کا تفصیل سے اس مضمون میں ذکر نہیں کر سکتا بس اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ حشمت اللہ ہاشمی پچھلی بار اشرف صاحب کے بالمقابل انتخابات جیت چکے تھے ، اور شکست کھانے کے بعد اشرف صاحب نے اپنی ایک الگ ٹریڈ اکنامک الائنس بنائی تھی ، جو آج بھی اپنی جگہ قائم ہے ، میں تفصیلات میں جائے بغیر آپ کے لئے چند سوالات چھوڈ کر جاؤں گا جن پر تاجران سوپور کا غور کرنا لازمی بن جاتا ہے ، جواب دینے کی ضرورت نہیں کیونکہ وہ اپنا احتساب خود کر سکتے ہیں ، پہلی بات اور پہلا سوال یہ کہ ،اب تک سوپور میں منتخب صدور صاحباں کے خلاف کم و بیش مختلف اوقات میں تین ٹریڈرس فیڈریشنیں بن چکی ہیں ، پہلی ویلفئیر ، دوسری ٹریڈرس فیدریش اور تیسری جو حشمت اللہ ہاشمی کے صدر منتخب ہونے پر بنی تھی ، اکنامک الائنس کے نام سے موسوم ہوئی جو ،اب بھی موجود ہے ، سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ یہ فیڈریشنیں کیوں بنائی جاتی رہی ہیں اور اس سے بڑا سوال کہ کون لوگ ان کے روح رواں رہے ہیں ، اور اس سے بھی بڑا سوال کہ یہ صرف چار پانچ مخصوص چہرے ہیں جو بار بار اپنے بغیر کسی اور جنہیں وہ اجنبی کہتے ہیں اس صدارتی کرسی پر کیوں دیکھنا نہیں چاہتے ،؟،میرے بہت سارے سوپوری لوگ اس بات کو سمجھتے ہیں اور اس حقیقت سے واقف ہیں ، حالیہ الیکشن میں اپنی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے حاجی محمد اشرف کو اپنی اکنامک الائنس سے مستفعی ہونا پڑا تھا اور انہوں روائتی انداز میں اپنی مصروفیات کا بہانہ کرکے علیحدگی اختیار کی اور اس طرح اپنے ایک دست راس کو اکنامک الائنس گفٹ کی ، کمپین کے دوران ایک میڈیا نمائندے نے ان لوگوں سے یہ سوال پوچھا بھی تھا کہ جس میں اشرف صاحب بھی بہ نفس نفیس موجود تھے کہ یہ لوگ جو کمپین چلارے ہیںاکنامک الائنس ہے کہ ٹریدرس فیڈریشن کے چہرے ہیں ؟ جواب کچھ بھی آیا ہو لیکن مطلب صاف ظاہر ہے کہ جب آپ چا ہتے ہیں ا کنامک الائنس کا ماسک پہنتے ہیں اور ضرورت پڑتی ہے ٹریڈرس فیڈرین کے لباس میں ملبوس ہوجاتے ہیں ، ،کیا یہ قول و فعل کا تضاد نہیں اور اگر نہیں تو پھر یہ ماجرا کیا ہے ، ، تیسرا اہم سوال یہ کہ الیکشن بورڈ نے انہیں کن بنیادوں پر الیکشن لڑنے کے اہل سمجھا کیونکہ آئین کی کئی شقوں کے مطابق گنائی صاحب اہل نہیں قرار پاتے تھے ، پھر بھی اہل قرار دئے جانے کے بعد سوپور میں اگر انہیں ایک ہی فیڈریشن ، ایک جماعت اور ایک ہی تاجر برادری کی تنظیم زیر نظر ہوتی تو اکنامک الائنس کا توڈنا ناگزیر تھا ، لیکن اکنامک الائنس سے وقتی اور ضرورت کے مطابق اور سیاسی پینترہ بازی میں اس جماعت سے مستفعی ہونے کے باوجود اسی جماعت کے ساتھ مسلسل بازاروں میں گھومتے رہے ، آپ یہ عذر کر سکتے ہیں کہ یہ سب تاجر ہی ہیں اور انہیں اس بات کا حق پہنچتا ہے ، ہم بس یہ کہیں گہ انتخابات ٹریڈرس فیڈریشن کے ہو رہے تھے ، اور چہرے اکنامک الائنس کے بازاروں میں گھوم رہے تھے ، جو واقعی تاجر بھی ہیں ،لیکن دو دو چہرے ساتھ رکھنے سے کیا حاصل کرنا ہے آخر کوئی بات تو ہوگی جو تاجر برادری اب بھی نہیں سمجھ پا رہی اس کے ساتھ یہ بھی یاد آیا کہ مستفعی ہونا چھوٹی سی بات ہے یہ وہی صاحب ہیں جنہوں نے کوئی اور تنظیم نہ بنانے کا عدالتی ایفی ڈیوٹ دے کر بھی نئی تنظیم الائنس وجود میں لائی تھی،تیسری اہم اور بڑاہی سوال یہ بنتا ہے کہ اشرف صاحب ان اشخاص سے بھی تعاون لے رہا ہیں ،جو ان سے الگ بھی ہوئے ،ان سے ہی نہیںبلکہ یہ وہ لوگ ہیں جو ہر بار ہر دور میں جو بھی صدر ہوا اس کے ساتھ دو سال نو مہینے تک بحثیت سرپرست اعلیٰ اور صدر اول رہتے ہیں اور پھرانتخابات سے تین مہینے پہلے الگ ہوکر مخالفت پر اتر آتے ہیں ، اور ہوا کا رخ سمجھ کر آنے والے صدر کو تعاون دیتے ہیں ، ان کی بھی اپنی ایک تاریخ رقم ہوچکی ہے کیونکہ یہ بھی اب تک اس عمل کو تین بار دہرا چکے ہیں ، اور انشا اللہ آگے بھی اسی عمل کو دہراتے رہیں گے ،سمجھ میں نہیں آتا کہ جن کا چہرہ بھی دیکھنے کے اشرف صاحب روا دار نہیں تھے ، ان کے ساتھ پھر ایک بار کیا ڈیل ہوئی ہے ؟ یہ سوال میرا نہیں بلکہ ایک میڈیا پرسن سید فیاض نے بھرے پرے بازار میں انہی میں سے ایک شخص سے کیا تھا ، جو آج بھی ریکارڈ میں موجود ہے ، ؟ اب جب کہ اشرف صاحب پھر ایک بار ایک سو دس وؤٹوں کی بڑھت سے صدر بن چکے ہیں تو اس کے اہداف کیا ہوسکتے ہیں ، ؟ وہ مدعی ہیں کہ سوپور میں اتحاد اور اتفاق کی کوشش کریں گے ، لیکن اکنامک الائنس کو بر قرار رکھتے ہوئے دوسری چھوٹی بڑی تاجر تنظیموں کو یکجا ہونے کی کیسے دعوت دیں گے؟ ،ایسا کیسے ممکن ہے ؟ آپ خود دو کشتیوں پر سوار ہوں گے اور دوسرے لوگوں سے اپنی اپنی کشتیوں کو جلانے کا حکم دیں، کیسے ممکن ہے ؟ کم از کم میری سمجھ میں یہ بات نہیں آرہی ہے اور میری ناتواں سمجھ میں جو بات آرہی ہے وہ یہ کہ جس طرح سے قاضی حشمت اللہ تین سال ٹریڈرس فیڈریشن کی گاڈی آگے نہیں کھینچ پائے کیونکہ اسکے پیچھے ایک اور انجن اکنامک الائنس کا اس گاڈی کو مخالف سمت میں کھینچتا رہا ، جس کی وجہ سے گاڈی دو قدم آگے تو دو قدم پیچھے ،کھینچا تانی میں ٹھپ ہو کر رہ گئی تھی ، اسی طرح آنے والے والے تین برس کے ووران بھی ٹریڈرس فیڈریشن کی گاڈی کو کئی انجن پیچھے کھینچتے رہیں گے ،کیونکہ اتحاد ، اتفاق ، کی بات سب کرتے ہیں لیکن احتساب کی بات کوئی نہیں کرتا جو اتحاد اور اتفاق کی بنیاد فراہم کرتا ہے ۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

پاک چین منصوبوں کے افغانستان پر اثرات

Next Post

القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری امریکی ڈرون حملے میں ہلاک

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
خالد

آخری ملاقات

2024-12-22
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
Next Post
القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری امریکی ڈرون حملے میں ہلاک

القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری امریکی ڈرون حملے میں ہلاک

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan