• Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper
اتوار, مئی ۱۱, ۲۰۲۵
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
No Result
View All Result
Chattan Daily Newspaper
No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار
Home کالم رائے

روداری : بقائے باہم کے لئے ضروری

Online Editor by Online Editor
2022-10-26
in رائے, کالم
A A
روداری : بقائے باہم کے لئے ضروری
FacebookTwitterWhatsappEmail

تحریر:مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی
جس ملک میں مختلف مذاہب ،تہذیب وثقافت او رکلچر کے لوگ بستے ہوں، وہاں دوسرے مذہب کے ماننے والوں کے درمیان بقائے باہم کے اصول کے تحت ایک دوسرے کااکرام و احترام ضروری ہے۔ مسلمان اس رواداری میں کہا ں تک جاسکتاہے او رکس قدر اسے برت سکتاہے، یہ وہ سوال ہے جو ملک میں عدم رواداری کے بڑھتے ماحول میں لوگوں کے ذہنوں میں پیدا ہوتا ہے ۔ اس سوال کے جواب سے ناواقفیت کی بنیاد پر سوشل میڈیا، ٹی وی اور دوسرے ذرائع ابلاغ کو زہر آلود کرنے کا کام کررہی ہیں، اس آلودگی سے محفوظ رکھنے کی یہی صورت ہے کہ رواداری کے بارے میں واضح اور صاف موقف کا علم لوگوں کو ہو اور غیر ضروری باتوں سے ذہن و دماغ صاف رہے۔
اسلام میں رواداری کاجو مفہوم ہے، اس کا خلاصہ یہ ہے کہ غیر مسلمو ں کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے، خندہ پیشانی سے ملا جائے ، ان کے انصاف کے تقاضو ں کو ملحوظ رکھا جائے ۔ وہ ضرورت مند ہوں تو ان کی مالی مدد بھی کی جائے او رصدقات نافلہ اور عطیات کی رقومات سے ان کی ضرورتوں کی تکمیل کی جائے۔ کسی کو حقیر سمجھنا او رحقارت کی نظر سے دیکھنا اکرام انسانیت کے خلاف ہے۔ اس لیے معاملہ تحقیر کا نہ کیا جائے او رنہ کسی غیر مذہب کا مذاق اڑایا جائے ۔ یہ احتیاط مردو ں کے سلسلے میں بھی مطلوب ہے ، اور عورتو ں کے سلسلے میں بھی ، تاکہ یہ آپسی مذاق جنگ وجدال کا پیش خیمہ نہ بن جائے۔معاملہ کی صفائی بھی ہر کس وناکس کے ساتھ رکھی جائے۔ دھوکہ دینا، ہر حال میں ہر کسی کے ساتھ قابل مذمت ہے او راسے اسلام نے پسند نہیں کیا ہے۔ البتہ حالت جنگ میں اس قسم کے حرکات کی اجازت ہے، جس نے فریق مخالف دھوکہ کھا جائے ، دھوکہ دینا او رچیز ہے او ر کسی عمل کے نتیجے میں دھوکا کھانابالکل دوسری چیز ۔
اسی لئے آقاصلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو دھوکہ دیتا ہے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ ایسے تمام قوانین کاپاس و لحاظ بھی ضروری ہے ، جو شریعت کے بنیادی احکام و معتقدات سے متصادم نہیں ہیں۔اگر کسی قسم کا معاہدہ کیا گیا ہے، زبانی یا تحریری وعدہ کیا گیا ہے تو اس کا خیال رکھنا چاہئے ، کیونکہ ہمیں معاہدوں کا پاس ولحاظ رکھنے کو کہا گیا ہے۔ جن شرائط پر صلح ہوئی ہے، اس سے مُکر جانا انتہائی قسم کی بددیانتی ہے۔ اسی طرح رواداری کا تقاضہ یہ بھی ہے کہ ان تمام حرکات و سکنات سے گزیر کیا جائے، جس سے نفرت کا ماحول قائم ہوتا ہے اور قتل وغارت گری کا فروغ ملتا ہے، اس میں تقریر و تحریر سبھی کچھ شامل ہے۔ کوئی ایسی بات نہیں کہی جائے جس سے فرقہ پرستی کی آگ بھڑکے او رکوئی ایسا کام نہ کیا جائے، جو فتنہ وفساد کا پیش خیمہ ثابت ہو۔ غلط فہمیوں کودور کرنے کے لئے آپسی میل جول کو بڑھایا جائے او راپنے پروگراموں میں تقریبات میں دوسرے مذاہب والوں کو بھی مدعو کیا جائے، تاکہ میڈیا کے ذریعہ پھیلائی جانے والی غلط فہمیوں کاازالہ کیا جاسکے۔افواہوں پر کان نہ دھرا جائے ، او رخواہ مخواہ کی بدگمانی دلوں میں نہ پالی جائے۔ جلسے جلوس میں بھی نفرت انگیز نعروں سے ہر ممکن بچا جائے ۔ اشتعال انگیزی نہ کی جائے، دوکانوں میں توڑ پھوڑ ، گاڑیوں کو جلانا وغیرہ بھی امن عامہ کے لیے خطرہ ہے۔ اس لیے ایسی نوبت نہ آنے دی جائے، اور ہر ممکن اس سے بچا جائے۔دیکھا جارہاہے کہ جلوس میں دوسرے مذاہب کے لوگ گھس جاتے ہیں۔ مسلمان اپنی وضع قطع چھوڑ چکا ہے ، اس لیے پتہ نہیں چلتا کہ جلوس میں شریک لوگوں میں کتنے فیصد مسلمان او رکتنے دوسرے ۔ پھر یہ دوسرے لوگ جو اسی کام کے لئے جلوس میں گھس جاتے ہیں، امن و امان کو تباہ کرنے والی حرکتیں کر کے جلوس سے نکل جاتے ہیں ، بدنام بھی مسلمان ہوتاہے اور نقصان بھی مسلمانوں کا ہوتاہے۔
رواداری کے باب میں سب سے اہم یہ بات ہے کہ دوسرے مذاہب کے پیشوا او رمعبودوں تک کو برا بھلا نہ کہا جائے۔ کیونکہ سب سے زیادہ اشتعال اسی عمل سے پیدا ہوتاہے او راس کا الٹا اثر یہ بھی ہوتا ہے کہ وہ ہمارے اللہ و رسول کو برا بھلا کہنے لگتے ہیں ۔ گویا ہمارا عمل اللہ ورسول کی توہین کا باعث بنتا ہے، کسی کو بتانا او رسمجھانابھی ہوتو نرم رویہ اختیار کیا جائے، جارحانہ انداز سے بچا جائے اور حکمت سے کام لیا جائے ۔ حکمت مومن کی گم شدہ پونجی ہے، جہاں بھی ملے اسے قبول کرلینا چاہئے ، لے لینا چاہئے۔ ہمیں یہ بھی یاد رکھنا چاہئے کہ اللہ رب العزت نے اپنے وقت کے سب سے بُرے انسان کے پاس اپنے وقت کے سب سے اچھے انسان حضرت موسیٰ اور حضرت ہارون علیہما السلام کو بھیجا تو نرمی سے بات کرنے کا حکم دیا۔
لیکن اس سے رواداری کامطلب قطعاً یہ نہیں ہے کہ ایسے نعرے لگائے جائیں جو کسی خاص مذہب کے لئے مخصوص ہیں اور ان کے شعار کے طور پر وہ نعرے لگائے جاتے ہیں،چاہے لغوی طور پر اس کے معنی کچھ بھی ہوں، عرف او راصطلاح میں اس کا استعمال مشرکانہ اعمال کے طور پر کیا جاتاہے تو اس سے ہر حال میں گریز کرناچاہئے۔ خاص مذہب کے طریقہ عبادت کی نمائندگی کرتے ہیں، مسلمانوں کو ایسے الفاظ کی ادائیگی سے احتراز کرناچاہئے۔کیونکہ ان الفاظ کا استعمال رواداری نہیں، مذہب کے ساتھ مذاق ہے۔ بعض سادہ لوح مسلمان یہ سمجھتے ہیں کہ اس قسم کے الفاظ کہنے سے ایمان و اسلام پر کوئی فرق نہیں پڑتا وہ غلط فہمی میں ہیں، کیونکہ مسلمان کا قول و فعل جیسے ہی اسلامی معتقدات کے خلاف ہوتا ہے۔ ایوان واسلام کی عمارت دھڑام سے زمین بوس ہوجاتی ہے ، یہ بہت نازک او رحساس معاملہ ہے، اتنا حساس کہ مذاق کے طور پر بھی کلمات کفر کی ادائیگی ناقابل قبول ہوتی ہے ، اس میں مسئلہ کو جبریہ کلمہ کفر پر قیاس نہیں کیا جاسکتا ۔ کیونکہ جبر کی شکل میں دل ایمان پر مطمئن ہوتاہے، الفاظ صرف زبان سے ادا ہوتے ہیں ، لیکن برضا ورغبت کی شکل میں یا تو وہ دین کو مذاق بنارہا ہے، یا واقعتاً وہ ایسا کررہا ہے، دین کا مذاق اڑانا یا کلمہ کفر پر راضی ہونا دونوں ایمان کے لیے مضر ہے اور داروگیر کا سبب بھی۔
ہندوستان میں رواداری کے نام پر جس کلچر کو فروغ دیا جارہاہے وہ اکبر کے سیکولرزم کا چربہ ہے او روہ اسلامی افکار و اقدار سے قطعاً میل نہیں کھاتا، ہم اسے بھائی چارہ کہتے ہیں جب کہ ان کے ذہن و دماغ میں یہ بات بیٹھی ہوئی ہے کہ مسلمان اس وقت خوف و دہشت کے ماحول میں جی رہا ہے اس لیے وہ اس رواداری پر اتر آیا ہے۔ واقعہ یہ ہے کہ ہمارا مسلمان بھائی جو خود کو غیر مسلم بھائیوں کے سامنے سیکولر بننے کے لیے اپنے عقیدے کے خلاف کام کرتاہے ، وہ اپنے دین ومذہب سے کھلواڑ کرتاہے۔ رواداری ایک دوسرے کے تئیں احترام کے رویہ کا نام ہے ، نہ یہ کہ ایسے اعمال شرکیہ کا جو خدائے وحدہ لاشریک کی پرستش کے تقاضوں کے خلاف ہو۔ یہ رویہ زیادہ تر ہمارے سیاست دانوں میں پایا جاتا ہے ۔ میں یہ نہیں کہہ سکتا کہ جس کو جان ودل، ایمان و اسلام عزیز ہو، وہ اس گلی میں کیوں جائے، جائیے ضرور جائیے ،خوب سیاست کیجئے ،لیکن سیاست میں عہدے او رمال و زر کی حصولیابی کی غرض سے اپنا ایمان و عقیدہ توبر باد نہ کیجئے ۔ تھوڑے مفاد کے حصول کے لیے حق بات کہنے سے گریز کا رویہ نہ اختیار کیجئے ۔ اس لیے کہ دنیاوی عہدے جاہ و منصب او رمفادات چند روزہ ہیں، اور آخرت کی زندگی ہمیشہ ہمیش کے لئے ہے، چند روزہ زندگی کے لیے ابدی زندگی کو برباد کرلینا عقل و خرد سے بعید ہی نہیں ، بعید تر ہے۔

Online Editor
Online Editor
ShareTweetSendSend
Previous Post

دیوالی پر نظام الدین درگاہ پر دیئےجلے

Next Post

ٹنگڈار سیکٹر میں دراندازی کی کوشش ناکام، ایک جنگجو ہلاک

Online Editor

Online Editor

Related Posts

اٹل جی کی کشمیریت

اٹل جی کی کشمیریت

2024-12-27
سوامتو پراپرٹی کارڈ:  دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

سوامتو پراپرٹی کارڈ: دیہی اثاثوں سے آمدنی حاصل کرنے کا داخلی دروازہ

2024-12-27
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کے خلاف جنگ ۔‌ انتظامیہ کی قابل ستائش کاروائیاں

2024-12-25
اگر طلبا وزیر اعلیٰ کی یقین دہانی سے مطمئن ہیں تو میں بھی مطمئن ہوں :آغا روح اللہ مہدی

عمر عبداللہ کے اپنے ہی ممبر پارلیمنٹ کا احتجاج:این سی میں تناؤ کا آغاز

2024-12-25
خالد

آخری ملاقات

2024-12-22
پروین شاکر کا رثائی شعور

پروین شاکر۔۔۔نسائی احساسات کی ترجمان

2024-12-22
معاشرتی بقا اَور استحکام کیلئے اخلاقی اقدار کو فروغ دیجئے

حسن سلوک کی جھلک

2024-12-20
وادی میں منشیات کے عادی افراد حشیش ، براون شوگر کا بھی استعمال کرتے ہیں

منشیات کی سونامی ! مرض کی دوا کیا؟

2024-12-20
Next Post
بارہ مولہ میں 40 گھنٹوں تک جاری تصادم اختتام پذیر، تین جنگجو ہلاک ،پانچ فورسز اہلکار زخمی

ٹنگڈار سیکٹر میں دراندازی کی کوشش ناکام، ایک جنگجو ہلاک

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

  • Home
  • About Us
  • Contact Us
  • ePaper

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan

No Result
View All Result
  • پہلا صفحہ
  • اہم ترین
  • مقامی خبریں
  • قومی خبریں
  • عالمی خبریں
  • کھیل
  • اداریہ
  • کالم
    • رائے
    • ادب نامہ
    • تلخ وشیرین
    • جمعہ ایڈیشن
    • گوشہ خواتین
    • مضامین
  • شوبز
  • صحت و سائنس
  • آج کا اخبار

© Designed Gabfire.in - Daily Chattan