ممبئی ، 19 اپریل :
بالی ووڈ میں ارشد وارثی کا نام ایک ایسے اداکار کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جنہوں نے اپنے لاجواب مزاحیہ اداکاری سے تقریبا دو دہائی سے ناظرین کو اپنا دیوانہ بنایا ہوا ہے ارشد وارثی کی پیدائش ایک مسلم گھرانے میں 19 اپریل 1968 کو ممبئی میں ہوئی ان کے والد کا نام احمد علی خان تھا۔ارشد بچپن سے ہی فلموں میں کام کرنا چاہتے تھے انہیں کم عمری میں ہی اپنی جدوجہد بھری زندگی کا آغاز کرناپڑا۔ ارشد وارثی نے اپنی ابتدائی تعلیم ناسک کے بورڈ نگ اسکول سے حاصل کی لیکن گھر کے حالات کو دیکھتے ہوئے انہیں اپنی تعلیم دسویں کلاس تک ہی محدود کرنا پڑی۔رقص میں دلچسپی کے پیش نظر انہوں نے اکبر سمیع کے ڈانس گروپ میں حصہ لیا اور 1991 میں انڈین ڈانس مقابلہ کا خطاب بھی جیتا۔ اس کے بعد انہوں نے بالی ووڈ کا رخ کیا۔
ارشد کی بالی ووڈ میں شروعات کافی جدوجہد بھری رہی۔ انہیں ہندی سنیما میں اداکاری کرنے کا پہلا موقع امیتابھ بچن کی کمپنی کی فلم تیرے میرے سپنے سے ملا ۔ انہیں اس زمانے میں کئی فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا، لیکن وہ بالی ووڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ بہت جدوجہد کرنے کے بعد وہ راجو ہیرانی کی ہدایت میں بننے والی فلم منا بھائی ایم بی بی ایس سے انہوں نے بالی ووڈ میں اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ہوسکے۔ اس فلم میں انہوں نے سرکٹ کا کردار ادا کیا تھا جسے آج تک بالی ووڈ کے شائقین یاد رکھتے ہیں۔ اس فلم میں وہ سنجے دت کے داہنے ہاتھ کے طورپر نظر آئے ۔ اس فلم میں سرکٹ کے رول کو اس قدر پسند کیا گیا کہ فلم ہٹ ہونے کے بعد ان پر لطیفے بھی بننے لگے۔ اس کے بعد وہ پھر راجو ہیرانی کی اس فلم کے سیکوئل لگے رہو منا بھائی میں نظرآئے۔ دونوں ہی فلموں کے لئے انہیں کئی انعامات سے نوازا گیا۔(یو این آئی)