سرینگر (جموں و کشمیر): رام لیلا، راؤڈی راٹھور، گبر، علی گڑھ، سربجیت، پی ایم نریندر مودی اور میری کوم جیسی فلموں کے لئے جانے جانے والے معروف بالی ووڈ فلمساز سندیپ سنگھ اب کشمیر کی خوبصورت وادی میں 200 قسطوں کی ٹی وی سیریز کو فلمانے جا رہے ہیں۔ سنگھ نے اپنے پروجیکٹ کے لیے کشمیر کو منتخب کرنے کے پیچھے اپنے محرکات کا انکشاف کیا۔
سندیپ سنگھ نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی طور پر وادی میں فلم کاری کے خدشات، سیکورٹی وجوہات کی بنا پر اور اپنے خاندان کے مشترکہ جذبات کے چلتے انہوں نے کشمیر سے دوری اختیار بنائے رکھی۔ تاہم، ان کے مطابق، مرکزی سرکار کی جانب سے دفعہ 370 کی منسوخی اور اس کے نتیجے میں خطے میں رونما ہوئی عیاں تبدیلیوں نے کشمیر میں فلمسازی کے شوق کو عملی جامہ پہنانے کے خواب کو جلا بخشی۔
سنگھ نے کہا کہ ’’شروع میں، میں کشمیر آنے سے ہچکچاتا تھا اور میرے والدین نے بھی میری حوصلہ شکنی کی۔ لیکن سچ پوچھیں تو خوف نے مجھے اپنی زد میں لے لیا تھا۔ میں نے کئی بار وادی کا دورہ کرنے کا سوچا لیکن گریز کیا۔ پھر وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد مجھے بہت سے لوگوں نے یہاں فلمسازی کی دعوت دی، تاکہ مقامی نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔‘‘ اپنے پروجیکٹ کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’’میں نے (سیریز کے) تمام 200 اقساط کو خصوصی طور پر کشمیر میں ہی شوٹ کرنے کا ارادہ کیا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا: ’’میں (کشمیر میں) تبدیلی کو عیاں طور پر محسوس کر رہا ہوں جس نے میرے سبھی خدشات دور کر دئے۔ یہاں بے شمار نوجوانوں کو اپنے چھوٹے کیفے کا انتظام کرتے ہوئے دیکھنا، شبانہ ٹرانسپورٹ، نئے وینچرز، رات بھر کھلے ریستوران، روشن گلی کوچوں سے یہاں رونما ہوئی تبدیلیوں کا پتہ چلتا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ کشمیر میں فلم کاری کی کوششیں بڑھ جائیں گی۔‘‘
سنگھ نے کشمیر میں مقامی فنکاروں کی کھوج کرکے مقامی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کی اپنی لگن کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے گمنام ٹیلنٹ اور وسائل کی کثرت کو تسلیم کرتے ہوئے خطے میں 200 قسطوں کی سیریز کو فلمانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ کشمیر کے اپنے دورے کے دوران، سنگھ وادی کے نوجوانوں کی ثقافت اور بڑھتے ہوئے تخلیقی منظر سے متاثر ہوئے۔ انہوں نے مقامی نوجوانوں کی لچک اور قابلیت کی تعریف کی، جو سنیما کے ذریعے ان کو بااختیار بنانے کی وکالت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’کشمیر کی آبادی، دیگر جگہوں کے برعکس، سادگی، گرمجوشی اور احترام کا مظاہرہ کرتی ہے۔ یہاں ہر ایک چیز سستی ہے۔ میں یہاں شادی بیاہ کی تقاریب کے انعقاد پر نہ صرف غور بلکہ اس کی ترغیب بھی دیتا ہوں۔‘‘
عصری ایجنڈے پر مبنی فلم سازی پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے سنگھ نے ان بیانیے اور ایجنڈے پر مبنی سنیما کے تصور کو مسترد کرتے ہوئے اپنی پروڈکشن کے ناظرین کو ترقی دینے اور بااختیار بنانے کے مقصد پر بھی زور دیا۔ انہوں نے کہا: ’’میرے خیال میں، میری پروڈکشن کمپنی، لیجنڈ نے مسلسل متاثر کن فلمیں تیار کی ہیں، جو سامعین پر سنیما کے گہرے اثرات کو ظاہر کرتی ہیں۔‘‘