سری نگر،18 مارچ : نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ ’کشمیر فائلز‘ نامی فلم کوسچائی کے ساتھ کھلواڑ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس فلم میں طرح طرح کے جھوٹ دکھائے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس وقت پنڈتوں نے کشمیر سے ہجرت کی اس وقت یہاں نیشنل کانفرنس کی حکومت نہیں تھی بلکہ گورنر راج تھا اور مرکز میں بی جے پی کی حمایت والی وی پی سنگھ سرکار تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پنڈتوں کے ساتھ جو ہوا ہمیں اس پر افسوس ہے لیکن یہاں مسلمانوں اور سکھ برادری کے لوگوں نے بھی قربانیاں دی ہیں۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک پارٹی ریلی کے حاشئیے پر نامہ نگاروں کے سوالوں کے جواب دینے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’پہلے میں یہ فلم (کشمیر فائلز) بنانے والے سے جاننا چاہتا ہوں کہ یہ ڈاکومنٹری ہے یا کمر شل فلم ہے اگر یہ ڈاکومنٹری ہے تو جو دکھا گیا ہے وہ صحیح ہے لیکن فلم بنانے والے خود بھی کہتے ہیں کہ یہ حقیقت پر مبنی فلم ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’اس فلم میں طرح طرح کے جھوٹ دکھائے گئے ہیں بالخصوص اس وقت کی حکومت کے متعلق‘۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ جس وقت پنڈتوں نے کشمیر سے ہجرت کی، جس پر ہمیں افسوس ہے، اس وقت یہاں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کی حکومت نہیں تھی۔انہوں نے کہا: ’اس وقت یہاں گورنر راج تھا اور جگموہن گورنر تھے جبکہ مرکزی میں وی پی سنگھ کی سرکار تھی جس کے پیچھے بی جے پی تھی‘۔ان کا کہنا تھا: ’فلم میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو دکھایا گیا ہے لیکن وی پی سنگھ کو نہیں دکھایا گیا ہے‘۔موصوف نائب صدر نے کہا کہ یہ فلم سچائی کے ساتھ کھلواڑ ہے جو ٹھیک نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہاں صرف ایک قوم نے قربانیاں نہیں دی ہیں بلکہ مسلمانوں اور سکھ برادری نے بھی قربانیاں دی ہیں۔
ان کا کہنا تھا: ’یہاں سے مسلمانوں کو بھی گھر چھڑ کے بھاگنا پڑا ہے اور سکھ برادری کے لوگوں کو بھ‘۔
عمر عبداللہ نے کہا کہ یہ فلم بنانے والے یہاں سے ہجرت کرنے والوں کی واپسی نہیں چاہتے ہین۔انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس شیر کشمیر کے اس نعرے کہ شیر کشمیر کا کیا ارشاد ہندو مسلم سکھ اتحاد پربرابر قائم و دائم ہے۔ بشمولات یو این آئی