جموں،19 مارچ:
اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے کہا ہے کہ دونوں خطوں کے درمیان نفرت پھیلانے کی کوششوں کے باوجود جموں وکشمیر کے لوگوں کو تقسیم نہیں کیاجاسکتا۔ جموں میں وکلاء کی ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہاکہ دونوں صوبوں کے لوگوں کے معاملات اور خواہشات یکساں ہیں ، لہٰذ اُنہیں تقسیم کرنے کی کوششیں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوں گیں۔انہوں نے کہا’’جموں میں ایک حلقہ نے دفعہ370کی منسوخی کا جشن منایاتھا لیکن آہستہ آہستہ اُس سے بھی احساس ہوگا ہے کہ ریاستی درجہ کی تنزلی کر کے اُس کی مرکزی زیر انتظام علاقوںمیں تقسیم نے بے روزگاری کو تاریخی سطح پر بڑھا دیا ہے اور ترقیاتی سرگرمیاں ٹھپ ہیں‘‘۔ اُن کا کہناتھاکہ اچھی انتظامیہ کی عدم موجودگی میں جموں کے لوگوں نے بھی ریاستی درجہ اور جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کراکے جمہوری نظام بحال کرنے کے لئے آوازبلند کرنا شروع کر دی ہے۔ لوگ مایوسی کا شکار ہیں اور اُنہیں کوئی اُمیدنظر نہیں آرہی۔دونوں خطوں کے مسائل ومشکلات یکساں ہیں جس وجہ سے وہ متحد ہیں لیکن جس کی سراہنا نہیں کی جارہی۔
انہوں نے کہا’’اِس اتحاد کو زک پہنچانے کے لئے بارہا کوششیں کی جارہی ہیں کہ دونوں خطوں کے درمیان دوریاں پیدا کی جائیں لیکن اپنی پارٹی ایسا ہونے کی ہرگز اجازت نہ دے گی۔ اپنی پارٹی جموں وکشمیر کے اتحاد اور جمہوری اداروں کی بحالی کے لئے جدوجہد کرے گی۔ اِن اداروں کو پچھلے تین سالوں کے دوران منتخب حکومت کی عدم موجودگی میں کمزور کیاگیاہے۔ الطاف بخاری نے مزید کہاکہ جمہوری نظام کو شفاف طریقہ سے چلانے کے لئے جمہوری اداروں کی مضبوطی اہم ہے، جہاں عدلیہ مضبوط ہے وہاں لوگوں کے حقوق محفوظ ہیں اور ان اداروں کا تحفظ وکلاکے ناگزیر کردار کی وجہ سے ممکن ہے۔
اپنی پارٹی صدر نے کہاکہ ’’وکلاء جمہوری نظام کے تحفظ کے لئے انتہائی اہم ہیں اور عدلیہ انصاف تبھی فراہم کرتی ہیں جب یہ مضبوط ہوگی، لہٰذا ہمیں ایک منتخب جمہوری حکومت کی ضرورت ہے جوکہ بلاامتیاز مذہب وعلاقہ لوگوں کی مشکلات حل کرے۔ اس سے قبل اُنہیں جموں میں وکلاء کو درپیش مشکلات ومسائل پر مبنی میمورنڈم پیش کیاگیا۔
اپنی پارٹی کے زیر اہتمام منعقدہ وکلاء کی اس میٹنگ کا اہتمام پارٹی کے معاون ترجمان ایڈووکیٹ نرمل کوتوال ، نائب صدر لیگل سیل ایڈووکیٹ زولقرنین شیخ اور اُن کی ٹیم نے کیاتھا جس میں وکلاء نے بھی کئی مسائل ومعاملات پر اپنے خیالات کا کھل کا اظہار کیا۔اس موقع پر سنیئرنائب صدر غلام حسن میر، نائب صدر چوہدری ذوالفقار علی، جاوید مصطفی میر، جنرل سیکریٹری وجے بقایہ، وکر م ملہوترہ، جنرل سیکریٹری سعید اصغر علی، صوبائی صدر جموں منجیت سنگھ، ریاستی صدر خواتین ونگ نمرتہ شرما، صوبائی نائب صدر جموں اور سابقہ ایم ایل اے فقیر ناتھ، سابقہ ایم ایل اے پریم لال، صدر اپنی ٹریڈ یونین اعجاز کاظمی، ریاستی نائب صدر یوتھ ونگ رقیق احمد خان، ایس سی ریاستی کارڈی نیٹر بودھ راج بھگت، او بی سی ریاستی کارڈی نیٹر مدن لال چلوترہ، ریاستی جنرل سیکریٹری یوتھ ونگ ابہے بقایہ، صوبائی صدر یوتھ ونگ وپل بالی وغیرہ بھی موجود تھے۔ وکلاء میں سنیئر وکیل سریندر کور، بی ایس منہاس، جے پی گاندھی، شیخ شکیل احمد، اجے شرما، کشور کمار، راجندر چنیال، انوپ پریہار، بی کے بھٹ، بابو رام منہاس، رونی جی، دیپکا مہاجن، جوائنٹ سیکریٹری بار ایسو سی ایشن جموں ایڈووکیٹ آدتیہ شرما، یوتھ لائرز ایسو سی ایشن جنرل سیکریٹری یاسر فاروق خان، سابقہ نائب صدر جموں بار ایسو سی ایشن سچن گپتا، سپریہ چوہان، نصار گتو، ایڈووکیٹ پون مینی، ایڈووکیٹ اشونی، ایڈوکیٹ منوہر لال، ایڈووکیٹ انو بھگت، ایڈووکیٹ غزالہ نور، ایڈووکیٹ سوربی کوتوال وغیرہ قابل ِ ذکر ہیں۔