جموں،29 مارچ:
جموں و کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ یونین ٹریٹری کی پاک مٹی سے ملی ٹنسی کے خاتمے کے لئے ہمارے سپاہی تھکنے والے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ جتنا جلدی ہوسکے پولیس اور سیکورٹی فورسزاس سر زمین پر گرنے والے آنسوؤں کا حساب لیں۔ان کا کہنا تھا کہ وسطی ضلع بڈگام میں جنگجوؤں نے ایک ایس پی او اور اس کے بھائی کو قتل کرکے ایک کنبے کا مستقبل چھین لیا ہے۔انہوں نے مہلوکین کے والدین کے حق میں دس لاکھ روپیہ امداد اور ان کے بھائی، جو ایس پی او ہے، کو جموں وکشمیر پولیس میں مستقل کرنے کا اعلان کیا۔
موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار یہاں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’زندگی میں کبھی کبھی ایسے حالات پیدا ہوتے ہیں جب الفاظ اور زبان ایک دوسرے کا ساتھ نہیں دیتے ہیں ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا جب جمعے کی رات بڈگام کے چٹہ بگ علاقے میں جنگجوؤں نے اشفاق احمد نامی ایک ایس پی او اور اس کے بھائی عمر پر گولیاں برسائیں‘۔
ان کا کہنا تھا: ’بعد میں مجھے بتایا گیا کہ اشفاق احمد شہید ہوگئے جن کی زندگی کے لئے میں دعا کر رہا تھا‘۔مسٹر سنہا نے کہا کہ دونوں بھائی اتوار کے روز منعقد ہونے والے سب انسپکٹر اسامیوں کے تحریری امتحان میں حصہ لینے والے تھے۔انہوں نے کہا کہ جنگجوؤں نے ایک کنبے کا مستقبل چھین لیا۔
ان کا کہنا تھا: ’وقت آگیا ہے جب جموں وکشمیر پولیس اور سیکورٹی فورسز کو اس پاک زمین پر گرنے والے آنسوؤں کا حساب کرنا چاہئے اور جتنا جلدی ہوسکے بدلہ لینا چاہئے‘۔انہوں نے کہا: ’مجھے لگتا ہے کہ اس پاک مٹی سے ملی ٹنسی کو ختم کرنے کے لئے ہمارے سپاہی نہ کوتاہی کریں گے اور نہ ہی تھک جائیں گے‘۔موصوف لیفٹیننٹ گورنے نے کہا کہ یونین ٹریٹری میں جو لوگ ملی ٹنسی کا مقابلہ کر رہے ہیں اور جو لوگ یہاں ملک کا جھنڈا اونچا رکھنا چاہتے ہیں انتطامیہ ان کے لئے کسی بھی حد تک جانے کے لئے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ مہلوک ایس پی او اور اس کے بھائی کے کنبے کی ذمہ داری بھی انتظامیہ سنبھالے گی۔ان کا کہنا تھا کہ مہلوکین کے والدین کو دس لاکھ روپیہ امداد اور ان کے بھائی کو پولیس میں سپاہی بھرتی کیا جائے گا جو ایس پی او کی حیثیت سے کام کر رہا ہے۔ (یو این آئی)