چھترپور، 29 مارچ:
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ پردھان منتری آواس یوجنا کے گھروں میں خواتین کے مالکانہ حق نے جس سطح پر گھر کے دوسرے فیصلوں میں ان کی شراکت کو یقینی بنایا ہے، وہ یونیورسٹیوں کے لیے’کیس اسٹڈی‘ کا موضوع ہو سکتا ہے۔
مسٹر مودی آج بندیل کھنڈ زون میں شامل مدھیہ پردیش کے چھتر پور میں منعقد پردھان منتری آواس یوجنا (دیہی) کے تحت تقریباً ساڑھے پانچ لاکھ خاندانوں کے ’گریہ پرویشم‘ پروگرام کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے خطاب کر رہے تھے۔ اس پروگرام کا ریاستی سطح کا ایک پروگرام یہاں منعقد ہوا، جس میں وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان سمیت ریاست کے کئی دیگر وزراء نے بھی شرکت کی۔اس دوران مسٹر مودی نے کہا کہ 21ویں صدی کا ہندوستان خواتین کو بااختیار بنانے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت خواتین کو دو کروڑ گھروں پر مالکانہ حقوق حاصل ہیں۔ اس ایک قدم نے گھر سے متعلق دیگر فیصلوں میں بھی ان کی شرکت کو تقویت بخشی ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے کہا کہ یہ یونیورسٹیوں کے لیے کیس اسٹڈی کا موضوع ہو سکتا ہے اور مدھیہ پردیش کی یونیورسٹیوں کو اس پر تحقیق کرنی چاہیے۔
مسٹر مودی نے کہا کہ یہ اسکیم حکومت کی اولین ترجیحی اسکیموں میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومتوں نے اپنے دور میں چند لاکھ گھر دیے تھے لیکن موجودہ حکومت نے تقریباً ڈھائی کروڑ گھر دیے ہیں جن میں سے تقریباً دو کروڑ دیہی علاقوں میں ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کے دور میں بھی اس اسکیم میں کام کی رفتارسست نہیں پڑی۔
اس اسکیم کی رہائش گاہوں کی خصوصیات بتاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان گھروں میں حکومت کی مختلف اسکیموں کے ذریعے بیت الخلا، بجلی کا کنکشن، ایل ای ڈی بلب، گیس کنکشن اور پینے کے پانی کی سہولت بھی دستیاب ہوتی ہے تاکہ استفادہ کنندہ کو کسی بھی سہولت کے لئے سرکاری دفتر کے چکر نہ لگانے پڑے۔اس دوران وزیر اعظم نے ملک بھر کے غریبوں کو یقین دلایا کہ اس اسکیم کے تحت گھر وں کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے اور جن لوگوں کو ابھی تک مکان نہیں ملا، انہیں جلد یہ سہولت مل جائے گی۔