انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ معزز عدالت نہ صرف دفعہ 370 کی تنسیخ پر روک لگا دے گی بلکہ باقی جو قوانین لائے گئے ان کو بھی منسوخ کرے گی۔
موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔
انہوں نے یہ ٹویٹ عدالت عظمیٰ کی طرف سے گرمیوں کی چھٹیوں کے بعد ان تمام درخواستوں جن میں جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ دینے والی دفعہ370 کی دفعات کو منسوخ کرنے کے مرکزی فیصلے کو چلینج کیا گیا ہے، پر سماعت کرنے پر رضامندی ظاہر کرنے کے تناظر میں کیا۔
محبوبہ مفتی نے اپنے ٹویٹ میں کہا: ’ایک ریاست سے قانونی و آئینی حیثیت کو چھین کر اس کو دو حصوں میں منقسم کرکے بے اختیار کر دیا گیا اور اس کے باوجود بھی عدالت عظمیٰ کو کیس درج کرنے میں تین سال لگ گئے‘۔
ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا: ’مجھے امید ہے کہ معزز عدالت نہ صرف دفعہ 370 کی تنسیخ پر روک لگا دے گی بلکہ باقی لائے گئے قوانین کو بھی منسوخ کرے گی‘۔ (یو این آئی)
سری نگر،26 اپریل:
پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ ایک ریاست کا خصوصی درجہ چھیننے پر مرکزی فیصلے کو چلینج کرنے لئے دائر درخواستوں کی سماعت کرنے کے لئے عدالت عظمیٰ کو تین برس کا وقت لگ گیا۔