سری نگر،18مئی :
صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے کا کہنا ہے کہ پلوامہ میں دو عام شہریوں کی ہلاکت کے بارے میں تحقیقات جاری ہیں اور ان کو بے قصور پایا گیا تو ان کے نزدیکی رشتہ داروں کو ایس آر او 43 کے تحت سرکاری نوکری فراہم کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ راہل بٹ کی ہلاکت کے بعد بر سر احتجاج پنڈتوں کی نوکریوں سے متعلق معاملات کو بھی بہت جلد حل کیا جائےگا۔
ان کا کہنا تھا کہ روٹری انٹرنیشنل کی طرف سے منعقدہ طبی کیمپوں میں گذشتہ ایک ہفتے کے دوران وادی کے شمالی وجنوبی اضلاع میں قریب 21 سو جراحیاں انجام دی گئیں۔
موصوف صوبائی کمشنر نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔
اس موقع پر ناظم ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد اور روٹری انٹر نیشنل کے اعلیٰ عہدیدار ڈاکٹر راجیو پردھان اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا: ’پلوامہ میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بارے میں مجسٹریل تحقیقات جاری ہیں اگر ان کو بے قصور پایا گیا تو ان کے خاندان کو ایس آر او 43 کے تحت دئے جانے والے تمام فوائد کو فراہم کیا جائے گا‘۔
کشمیری پنڈت ملازموں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا: ’میں نے آج ہی مختلف محکموں کے چیف انجینئروں اور ڈائریکٹروں کے ساتھ میٹنگ کی میں ان سے سے کہا کہ وہ کشمیری پنڈت ملازموں کو ضلع صدر مقامات اور قصبہ جات کے نزدیک ہی تعینات کریں تاکہ یہ ملازمین اپنے آپ کو محفوظ محسوس کر سکیں‘۔
انہوں نے کہا کہ ان پنڈت ملازموں کے نوکریوں سے متعلق تمام معاملات کو بہت جلد حل کیا جائے گا اور ان کو عملی شکل دی جائے گی۔
ٹریفک پولیس ہیڈکوارٹر میں آگ کی واردات پیش آنے کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ ایسے واقعات عام طور پر لکڑی کی چھت ہونے کی وجہ پیش آتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فائر اینڈ ایمرجنسی محکمہ تمام بڑے سرکاری محکموں کا دورہ کرکے فائر آڈٹ کرے گا۔
موصوف صوبائی کمشنر نے کہا کہ محکموں کو فائر ایکسٹنگوشرز(آگ بھجانے والے آلات) فراہم کئے جائیں گے تاکہ اس قسم کے واردات رونما ہونے کی روک تھام کو یقینی بنایا جا سکے۔
روٹری انٹرنیشنل کی طرف سے طبی کیمپوں کے انعقاد کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے انہوں نے کہا: ’کورونا وبا کی وجہ سے جو جراحیاں موخر ہوئی تھیں ان کو انجام دیا گیا‘۔
ان کا کہنا تھا: ’روٹری انٹرنیشنل کی طرف سے گذشتہ ایک ہفتے کے دوران قریب 14 سے15 آپریشن تھیٹروں میں 21 سو کے قریب جراحیاں انجام دی گئیں‘۔
انہوں نے کہا کہ یہ جراحیاں کشمیر کے شمالی و وسطی اضلاع میں انجام دی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے کہنے پر جنوبی کشمیر میں بھی اس نوعیت کے طبی کیمپوں کو منعقد کیا جائے گا۔
روٹری انٹرنیشنل کے اعلیٰ عہدیدار ڈاکٹر راجیو پردھان نے اس موقع پر کہا کہ کلب دنیا کے مختلف ممالک میں کام کر رہا ہے تاکہ لوگوں کے بہتر صحت کو یقینی بنایا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ لیفٹٰننٹ گورنر منوج سنہا کے کہنے پر آنے والے دنوں میں ہم جنوبی کشمیر میں بھی طبی کیمپوں کا انعقاد عمل میں لائیں گے۔
ناظم ہیلتھ سروسز کشمیر ڈاکٹر مشتاق احمد کا کہنا تھا کہ کورونا وبا کی تین لہروں کی وجہ سے قریب آٹھ ہزار جراحیاں موخر ہوئی تھیں اور ان میں سے قریب21 سو جراحیوں کو گذشتہ ایک ہفتے کے دوران انجام دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں ان جراحیوں کو انجام دینے کے لئے صوبائی کمشنر کی طرف سے پہلے ہی ہدایات ملی تھیں۔