سری نگر، 25 مئی:
جموں وکشمیر کے وسطی ضلع بڈگام کے ہشرو چاڈورہ علاقے میں مشتبہ جنگجووں کی فائرنگ میں خاتون از جان جبکہ دس سالہ لڑکا زخمی ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ ہشرو چاڈورہ میں بدھ کی شام کو مشتبہ جنگجووں نے ایک خاتون اور دس سالہ لڑکے پر گولیاں چلائیں جس وجہ سے دونوں شدید طورپر زخمی ہوئے۔انہوں نے بتایا کہ زخمیوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر سب ضلع ہسپتال چاڈورہ پہنچایا گیا جہاں ابتدائی مرہم پٹی کے بعد دونوں کو سری نگر ریفر کیا گیا تاہم خاتون زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسی۔
متوفی خاتون کی شناخت امرین دختر خضر محمد بٹ ساکن ہشرو کے بطو رہوئی ہے۔صدر ہسپتال کے سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر کنول جیت سنگھ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ بدھ کی شام 35 سالہ خاتون جس کو گولی لگی تھی کو صدرہسپتال لایا گیا تاہم اْس کی پہلے ہی موت واقع ہوئی تھی۔
دریں اثنا پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہشرو چاڈورہ میں دہشت گردی کا واقع رونما ہونے کے بعد پولیس کے سینئر آفیسران جائے وقوع پر پہنچے اور حالات کا جائزہ لینے کے بعد علاقے کو محاصرے میں لے لیا۔
انہوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے دوران معلوم ہوا ہے کہ ملی ٹینٹوں نے امرین دختر خضر محمد بٹ ساکن ہشرو پر گھر کے اندر گھس کر گولیاں چلائیں۔انہوں نے کہاکہ فائرنگ کے اس واقعے میں اْس کا ایک رشتہ دار دس سالہ فرہان زبیر بھی زخمی ہوا اور دونوں کو علاج ومعالجہ کی خاطر ہسپتال پہنچایا گیا جہاں خاتون کو ڈاکٹروں نے مردہ قرار دیا۔
موصوف ترجمان کے مطابق دس سالہ لڑکے کے بازو کو گولی لگی ہے اور اْس کی حالت ہسپتال میں بہتر بتائی جارہی ہے۔پولیس ترجمان نے بتایا کہ لشکر طیبہ سے وابستہ تین ملی ٹینٹ فائرنگ کے اس واقعے میں ملوث ہیں جنہیں تلاش کرنے کی خاطر آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے لیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ ملی ٹینسی کا یہ واقع کیسے اور کن حالات میں وقوع پذیر ہوا اس کی بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع کی گئی ہے۔یو این آئی