سری نگر،31 مئی:
وادی کشمیر میں ایک ماہ کے دوران 7 ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات رونما ہوئے جن میں تین پولیس اہلکار شامل ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ وادی کشمیر میں ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات مسلسل رونما ہو رہے ہیں اگر چہ سیکورٹی ایجنسیوں کی جانب سے نئی حکمت عملی بھی ترتیب دی گئی اور آئے روز انکاونٹر بھی ہو رہے ہیں تاہم اس سب کے باوجود شہری ہلاکتوں کے واقعات رونما ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق 12مئی کے روز چاڈورہ میں محکمہ مال میں تعینات کشمیری پنڈت ملازم راہول بٹ پر نزدیک سے گولیاں چلائیں گئیں جس وجہ سے اُس کی برسر موقع ہی موت واقع ہوئی۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ 13مئی کی صبح جنگجووں نے پلوامہ کے گڈورا علاقے میں ریاض اھمد ٹھوکر ولدعلی محمد ٹھوکر نامی پولیس اہلکار پر اُن کی رہائش گاہ کے نزدیک اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا اور ہسپتال پہنچاتے پہنچاتے وہ زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔
انہوں نے کہاکہ 17مئی کی شام کو ملی ٹینٹوں نے دیوان باغ بارہ مولہ میں شراب کی دکان کے اندر گرینیڈ پھینکا جو زور دار دھماکہ کے ساتھ پھٹ گیا جس کے نتیجے میں وہاں پر موجود چار افراد زخمی ہوئے جن میں سے بعد میں ایک کی ہسپتال میں موت واقع ہوئی تھی۔
متوفی کی شناخت رنجیت سنگھ ولد کشن لال ساکن باکرا راجوری کے بطور ہوئی ہے جبکہ زخمیوں کی پہچان گوردھن سنگھ ولد بجندر سنگھ ، روی کمار ولد کرتار سنگھ ساکنان بلاور کٹھوعہ اور گوند سنگھ ولد گورودیو ساکن راجوری کے بطور کی گئی۔
سرکاری ذرائع کے مطابق 24مئی کی سہ پہر کو مشتبہ ملی ٹینٹوں نے آنچار صورہ میں آف ڈیوٹی پولیس اہلکار سیف اللہ قادری ولد محمد سعید قادری پر نزدیک سے گولیاں چلائیں اور اس واقعے میں پولیس اہلکار موقع پر ہی از جان ہوا جبکہ اُس کی بیٹی بھی گولی لگنے سے زخمی ہوئی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ 25 مئی کی شام کو تین ملی ٹینٹ حشرو چاڈورہ میں رہائشی مکان میں داخل ہوئے اور وہاں پر ٹی وی آرٹسٹ امرین دختر خضرت محمد بٹ پر فائرنگ کی جس وجہ سے وہ برسر موقع ہی از جا ن ہوئیں جبکہ فائرنگ کے اس واقعے میں اُس کا بھتیجا دس سالہ فریان زبیر بھی زخمی ہوا۔
سرکاری ذرائع نے مزید بتایا کہ 7مئی کے روز سری نگر کے ڈاکٹر علی جان روڑ پر آیوا برج کے نزدیک موٹر سائیکل پر سوار ایک پولیس اہلکار جس کی شناخت غلام حسن ڈار ولد غلام رسول ڈار ساکن عید گاہ کے بطور کی گئی پر ملی ٹینٹوں نے فائرنگ کی جس وجہ سے اُس کی بعد میں ہسپتال میں موت واقع ہوئی ۔
دریں اثنا پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ ٹارگیٹ کلنگ کے واقعات میں ملوث ملی ٹینٹوں کو یاتو مار گرایا گیا یا پھر اُنہیں گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی ایجنسیاں وادی کشمیر کے حالات پر خصوصی نظر گزر رکھ رہی ہے اور کسی کو بھی حالات کو درہم برہم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ (یو این آئی)