کابل، 6 اگست :
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں شیعہ اکثریتی علاقے پی ڈی 6 کے رہائشی علاقے میں جمعہ کی شب زبردست بم دھماکے میں 8 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو گئے ہیں۔
کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران نے بتایا کہ دھماکہ خیز مواد کابل کے سرکاریز علاقے میں ایک گاڑی میں رکھا گیا تھا۔ موقع پر موجود لوگوں کا کہنا ہے کہ ہلاکتیں بہت زیادہ ہیں۔ اسلامک اسٹیٹ نے دھماکے کی ذمہ داری لی ہے۔ مقامی انتظامیہ کے مطابق دھماکے کے بعد پورے علاقے میں سرچ آپریشن جاری ہے۔ زخمیوں کو علاج کے لیے اسپتال بھیج دیا گیا ہے۔ افغانستان میں طالبان کی واپسی کے ساتھ ہی اسلامک اسٹیٹ اپنی موجودگی میں اضافہ کر رہا ہے۔
امریکہ کے چیئرمین آف دی یو ایس جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مارک ملے نے بھی خبردار کرتے ہوئے کہا تھاکہ اسلامک اسٹیٹ اور دیگر کئی دہشت گرد گروپ افغانستان میں دوبارہ منظم ہونے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ دہشت گرد تنظیم افغانستان میں بڑھتی ہوئی منشیات کی اسمگلنگ سے اپنے گروپ کے لیے فنڈز بھی اکٹھا کر سکتی ہے۔ طالبان نے اس بات سے انکار کیا کہ افغانستان میں آئی ایس آئی اے اپنی جڑیں جما رہا ہے۔ ان کے دعووں کے باوجود، آئی ایس آئی ایس نے گزشتہ ایک سال افغانستان میں ہوئے کئی دہشت گردانہ حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
