نئی دلی۔ 16؍ اگست:
حکومت ہند پورے ملک میں ایک کثیر سطحی صحت کے بنیادی ڈھانچے کے نیٹ ورک کی تشکیل، توسیع اور مضبوطی کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ تعاون اور تال میل پر مبنی وفاقیت کے جذبے کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے آج اس وقت کہی جب انہوں نے قومی صحت مشن (این ایچ ایم(، ایمرجنسی کووڈ رسپانس کے تحت مختلف پروجیکٹوں سمیت فلیگ شپ اسکیموں کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لیے ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے صحت سے بات چیت کی۔
اس میٹنگ میں پردھان منتری آیوشمان بھارت ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن 15ویں مالیاتی کمیشن گرانٹس اور قومیکووڈ۔ 19 ویکسینیشن مہم کی پیشرفت کا بھی جائزہ لیا۔ میٹنگ میں صحت اور خاندانی بہبود کے وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار بھی موجود تھیں۔ یہ مختلف اسکیموں اور پیکجوں کے تحت ریاستوں کو مرکزی فنڈز کے استعمال میں پیشرفت کا جائزہ لینے اور ریاستوں میں اہم دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے کو اپ گریڈ کرنے اور مضبوط بنانے کے لیے وزیر صحت کی زیر صدارت میٹنگوں کی ایک سیریز کا حصہ تھا۔
وزیر اعظم کے فلسفے کو دہراتے ہوئے ایک مصیبت کو اپنی طاقتوں سے سیکھنے اور اس پر استوار کرنے کے موقع کے طور پر دیکھتے ہوئے، ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ وبائی مرض نے ہمیں ہر ضلع اور بلاک میں اہم دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کرنا سکھایا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت ہند شہریوں کو قابل رسائی، سستی، معیاری اور مساوی عوامی صحت کی دیکھ بھال کی خدمات فراہم کرنے کی کوششوں میں ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حمایت کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ کچھ ریاستوں میں مرکزی فنڈز کے کم استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے نوٹ کیا کہ "مرکز کو کم فنڈز کے استعمال کا جائزہ لینے کے بجائے، ریاستوں کو اپنی کارکردگی کو بہتر بنانا چاہیے اور صحت کی اسکیموں پر تیزی سے عمل آوری کے لیے مرکز سے تیزی سے فنڈز طلب کرنا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیکجز/فلیگ شپ پروگراموں کے تحت فنڈز کے بروقت استعمال اور صحت کے بنیادی ڈھانچے کی تشکیل کے لیے ریاستوں کو مختلف لچک فراہم کی گئی ہیں۔ ریاستی صحت کے وزراء نے کچھ چیلنجوں کو نوٹ کرتے ہوئے مرکزی وزیر صحت کا ان کی ذاتی نگرانی اور نچلی سطح پر ان اسکیموں کی پیشرفت کو تیز کرنے کے لیے باقاعدگی سے جائزہ اجلاسوں کے لیے شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر منڈاویہ نے ریاستی وزراء صحت پر زور دیا کہ وہ ذاتی طور پر فنڈز کے استعمال کا مستقل طور پر جائزہ لیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ کوئی بھی فنڈ استعمال نہ ہونے سے اچھوتا نہ رہے۔
