نئی دہلی، 17 اگست:
مرکزی وزارت داخلہ نے بدھ کے روز واضح کیا کہ نئی دہلی کے بکر والا میں روہنگیا ‘غیر قانونی ‘ تارکین وطن کو ای ڈبلیو ایسفلیٹ فراہم کرنے کے لیے اس کی طرف سے کوئی ہدایت نہیں دی گئی ہے۔
وزارت نے کہا کہ دہلی حکومت نے روہنگیا کو ایک نئے مقام پر منتقل کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ وزارت داخلہ نے دہلی حکومت کو اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ہے کہ روہنگیا غیر قانونی تارکین وطن موجودہ جگہ پر موجود رہیں۔ وزارت داخلہ پہلے ہی وزارت خارجہ کے ذریعے متعلقہ ملک کے ساتھ ان کی ملک بدری کا معاملہ اٹھا چکی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ غیر قانونی غیر ملکیوں کو ان کی ملک بدری تک قانون کے مطابق حراستی مراکز میں رکھا جانا ہے۔ دہلی حکومت نے موجودہ مقام کو حراستی مرکز قرار نہیں دیا ہے۔ انہیں فوری طور پر ایسا کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس سے قبل اس طرح کی پس وپیش کی صورتحالپیدا ہوئی تھی کہ مرکزی حکومت روہنگیا کو پناہ گزین کا درجہ دے کر ان کے قیام اور حفاظت کے انتظامات کر رہی ہے۔ ایسا اس لیے ہواتھا کیونکہ مرکزی وزیر ہردیپ پوری نے ٹویٹ کرکے اس کی تصدیق کی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان ہمیشہ پناہ مانگنے والے لوگوں کو ہندوستان میں خوش آمدید کہتا ہے۔ اس سلسلے میں ایک فیصلے کے تحت تمام روہنگیا پناہ گزینوں کو دہلی کے بکر والا علاقے میں ای ڈبلیو ایس فلیٹ میں منتقل کیا جائے گا۔ انہیں بنیادی سہولیات، یواین ایچ آر سی آئی ڈی اور چوبیس گھنٹے دہلی پولیس کی سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔
پوری نے مزید کہا کہ ہندوستان 1951 کے تحت اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت سبھی کے لیے پناہ کی فراہمی کا احترام کرتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی سیاسی پناہ کی پالیسی کو جان بوجھ کر سی اے اے سے جوڑا گیا اور کچھ لوگوں نے افواہیں پھیلا کر اس میں اپنا کیرئیر بنایا، وہ لوگ اس فیصلے سے مایوسی ہوں گے ۔
قابل ذکر ہے کہ ہردیپ پوری کے اس بیان کی سوشل میڈیا پر کافی تنقید ہوئی تھی۔ وشو ہندو پریشد نے اس پر سخت اعتراض کیا تھا اور حکومت سے فیصلہ واپس لینے کو کہا تھا۔