شیخ عمر
سرینگر،23اگست:نگینہ انٹرنیشنل کے زیر اہتمام سرینگر کے ہوٹل شہنشاہ میں مرحوم محمد مقبول وکیل کی یاد میں ایک ادبی تقریب کا انعقاد کیاگیا۔تقریب میں مرحوم محمد مقبول کی کتاب آشیانہ مقبول کی رسم رونمائی انجام دی گئی ۔یہ کتاب 21مختصر افسانوں پر مشتمل ہے جو انہوں نے وقتاً وفوقتاً اخبارات میں شائع کئے ہیں۔یہ تقریب ہوٹل شہنشاہ میں منعقد ہوئی جس میں مرحوم کے عزیز واقارب سمیت کئی نامی گرامی ادیبوں شاعروں، صحافیوں اور دانشوروں نے شرکت کی۔
تقریب میں مہمان اعزازی کے طور پر جسٹس (ریٹائر)بشیر احمد کرمانی سمیت پرفیسر محمد زماں آ زردہ ،ادبی مرکز کامراز کے صدر محمد امین بٹ،محترمہ رخسانہ جبین ،پروفیسر ناصر مرزا،نگینہ انٹرنیشنل کے چیف وحشی سید ، اور مرحوم محمد مقبول وکیل کی اہلیہ ممتازہ وکیل نے بطور مقررین شرکت کی۔ جسٹس (ر)بشیر احمد کرمانی نے کتاب کے بارے میں اپنا تاثر دیتے ہوئے کہا کہ مرحوم محمد مقبول وکیل نے ان افسانوں میں معاشرے کے پے چیدہ مسائل کی تصویر کھینچی ہے ۔
اس موقعےپر ادبی مرکز کامراز کے صدر محمد امین نے افسانوی مجموعہ کے چند گوشوں پر روشنی ڈالی۔ وہیں دیگر مقررین نے ان کی ادبی خدمات پر اپنے اپنے تاثرات پیش کیے۔ اس موقعے پر مقررین نے مرحوم محمد مقبول وکیل کےاہلخانہ کی ستائش کی کہ انہوں نے مرحوم کی وفات کے بعد ادب کے تئیں انکی خدمات کو محفوظ کرنے کی خاطر اس کتاب کو شائع کرکے منظر عام پر لایا ۔
تقریب میں مرحوم محمد مقبول وکیل کی اہلیہ ممتازہ وکیل نے بھی خطاب کیا ۔انہوں نے اپنے مرحوم شوہر کا مختصر تعارف دیتے ہوئے ان کی زندگی کے بیشتر پہلوئوں پر روشنی ڈالی ۔اپنے خطاب کے دوران اپنے شوہر کو یاد کرتے ہوئے وہ جذباتی ہوگئیں جس سے تقریب میں موجود مرحوم محمد مقبول وکیل کے دوست ،احباب اور رشتہ دار اشک بار ہوگئے ۔انہوں نے کہا کہ یہ انکی خوائش تھی کہ انکے افسانوں کو جمع کرکے ایک کتابی شکل دی جائے ۔اور وہ ان سب کی شکر گذارہیں جنہوں نےانہیں اس کتاب کی اجرائی میں مدد کی ۔آخر میں مرحوم کے فرزند سہیل وکیل نے تقریب میں شرکت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا۔اور اپنے مرحوم والد کو شاندار الفاظ میں خراج عقید پیش کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ مرحوم محمد مقبول وکیل کےافسانے ہر اتوار روزنامہ چٹان کے ادب ایڈیشن میں شائع ہوتے تھے ۔
