سرینگر،05ستمبر:
کشمیر کے مختلف علاقوں میں قبل از وقت پھلوں کے گرنے سے سیب کے باغبان متاثر ہوئے ہیں جس سے سالانہ کاروبار متاثر ہو رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کشمیر کے مختلف علاقوں کے باغبانوں نے بتایا کہ کشمیر کے کئی علاقوں میں سیب قبل از وقت گرنے لگے ہیں، جس سے کاشتکاروں کو نقصان ہو گا جس کی وجہ سے وہ بہت پریشان ہیں۔ پلو
امہ کے ایک کاشتکار نے بتایا کہ لذیذ اقسام کے سیب کی کٹائی 15 سے 25 ستمبر سے شروع ہوتی ہے۔ لیکن اس سال پھل وقت سے پہلے گرنا شروع ہو گئے اور تقریباً 10-20 فیصد فصل کو کئی جگہوں پر قبل از وقت گرنے کا سامنا کرنا پڑا جب کہ ابھی سیزن شروع ہونا باقی ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ تقریباً 400 پیٹیوں کی پیداوار کی توقع کر رہے تھے لیکن 60 کے قریب پیٹیاں قبل از وقت گر گئے جبکہ سیزن کم از کم دو ہفتے بعد شروع ہو گا۔
بیجبہاڑہ کے ایک اور کاشتکار نے کہایہ کچا پھل گرنا یقینی طور پر ان کاشتکاروں کو نقصان کا باعث بنے گا جو پچھلے کچھ سالوں میں کوو ڈ 19 اور بے وقت برف باری اور ژالہ باری کی وجہ سے نقصان کا سامنا کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کچے پھلوں کا گرنا جاری رہا تو ہم وہ رقم بھی حاصل نہیں کر پائیں گے جو ہم نے کھادوں اور کیڑے مار ادویات پر خرچ کی۔ پھلوں کے کاشتکاروں کا کہنا تھا کہ وہ پھل گرنے کی وجوہات سے لاعلم ہیں تاہم ہر صبح ہم اپنے باغات کا رخ کرتے ہیں جہاں ہمیں ہر درخت کے نیچے درجنوں سیب نظر آتے ہیں۔
ماہرین پھلوں کے گرنے کی متعدد وجوہات بتاتے ہیں جن میں موسمیاتی تبدیلی بھی شامل ہے جس کے نتیجے میں مسلسل بارشوں کے بعد گرمی کی وجہ سے تناؤ پیدا ہوتا ہے۔ نیز، انہوں نے کہا کہ پودوں کی نشوونما کے ریگولیٹرز کا چھڑکاؤ اس کے علاوہ غیر مناسب آبپاشی اور غذائی اجزاء کا انتظام دیگر ممکنہ وجوہات ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ لیف مائنر اور دیگر بیماریوں کی وجہ سے سیب کے درختوں کے پتے خراب ہو کر گر گئے ہیں جس سے پھل بھی متاثر ہوا ہے اور وقت سے پہلے گرنا شروع ہو گیا ہے۔
