رانچی، 05 ستمبر:
ہیمنت سورین کی قیادت عظیم اتحادحکومت نے آج جھارکھنڈ قانون ساز اسمبلی میں اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا اعتماد کے ووٹ کے حق میں 48 ووٹ ڈالے گئے جبکہ پوری اپوزیشن نے ووٹ کا بائیکاٹ کیا اور مخالفت میں صفر ووٹ پڑا اعتماد کی تحریک پر حکومت کی جانب سے جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے کہا کہ ریاستی حکومت 1932 کھتیان کی بنیاد پر علاقہ کا تعین کرنے کے بارے میں جلد ہی فیصلہ کرے گی۔82 رکنی جھارکھنڈ اسمبلی میںسموار کو قریب دو گھنٹے تک چلی بحث کے بعد وزیراعلیٰ مسٹر سورین نے بی جے پی اور مرکز کی این ڈی اے شدید حملہ کیا۔ آخر میں ایوان میں 48 اراکین نے اعتماد کے حق میں ووٹ دیا۔ جبکہ اپوزیشن کے ایم ایل ایز نے بحث میں حصہ لیا لیکن ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔
کیش اسکینڈل میں گرفتار تینوں کانگریسی ایم ایل اے عرفان انصاری ، نمن وکسل اور راجیش کچھپ سمبلی نہیں پہنچے۔ جبکہ بی جے پی کے 26 آجسو پارٹی کے 2 اور دو آزاد ایم ایل ایز نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا۔
جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے 30 میں سے 29 ایم ایل ایز نے اعتماد کے حق میں ووٹ دیا، جب کہ جے ایم ایم کے رویندر ناتھ مہتو اسپیکر ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے ووٹ میں حصہ نہیں لیا۔ اس کے علاوہ کانگریس کے 18 میں سے 15، آر جے ڈی کے ایک، سی پی آئی ایم ایل کے ایک، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کے ایک اور ایک نامزد ایم ایل اے نے تحریک اعتماد کے حق میں ووٹ دیا۔ اس طرح تحریک اعتماد کے حق میں 48 اور مخالفت میں صفر ووٹ پڑے۔ تمام اپوزیشن ارکان نے ووٹنگ کا بائیکاٹ کیا اور ووٹنگ شروع ہونے سے قبل ہی ایوان سے واک آو ¿ٹ کر گئے۔
