سری نگر،06ستمبر:
ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوار اَتل ڈولو نے زور دیتے ہوئے کہا کہ شکایات کا اَزالہ اَفسران کی اوّلین ترجیح ہونی چاہیے۔اُنہوں نے آج ا ے پی ڈی کے اَفسران کو جموںوکشمیر کے کسانوں کو مضبوط توسیعی خدمات فراہم کرنے کی ہدایت دی ۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے یہ ہدایات کشمیر اور جموں صوبوں کے ضلع وار توسیعی منصوبوں کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے دو الگ الگ میٹنگوں کی صدارت کرتے ہوئے دیں۔
دونوں صوبوں کی میٹنگوں میں سیکرٹری محکمہ زراعت، ڈائریکٹر جنرل پلاننگ ، ایگری کلچر پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ ، ڈائریکٹر جنرل ، کمانڈ ائیریا ڈیولپمنٹ ، کشمیر / جموں سمیت تمام ضلعی اَفسران ، ڈائریکٹر جنرل پلاننگ اے پی اینڈ ایف ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ ،ڈائریکٹر فائنانس اے پی اینڈ ایف ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ ، ڈائریکٹر سری کلچر جے اینڈ کے ، ایم ڈی کیڈول ، ڈائریکٹر زراعت کشمیر / جموں کے ساتھ تمام ضلعی اَفسران نے شرکت کی۔اَتل ڈولو نے میٹنگوں کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی شکایات کا ازالہ اَفسران کی اوّلین ترجیح ہونی چاہیے اور اِس سلسلے میں توسیعی کارکنان کو فعال طور پر اَپنا کردار اَدا کرنا چاہیے۔ اُنہوں نے چیف ایگری کلچر اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ ایکسٹینشن ورکرس فیلڈ میں سرگرم ہیں اور کسانوں کی شکایات کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کارکن کسانوں کے پاس جاکر ان سے باقاعدگی سے ملاقات کریں اور ان کی شکایات کا فوری حل فراہم کریں۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ زرعی پیداوارنے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ کھیتوں کا دورہ کر یں او رکسی بھی غیر سائنسی زراعت کے عمل کو دیکھیں اور کسانوں کو سائنسی اَنداز میں جدید تکنیکوں کو اَپنا نے کی ترغیب دیں۔ اُنہوں نے کہا کہ کسانوں کو جدید زرعی طریقوں سے آگاہ کیا جائے جس سے زرعی پیداوار میں اِضافہ ہوتا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ کسانو ں میں دیرپا زرعی آپریشنز اور کاشت کاری کے طریقوں کو فروغ دیا جانا چاہیے جس سے ماحولیات ، جانوروں اور اِنسانوں پر مثبت اَثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اُنہو ں اَفسران کو کسانوں میں ٹیکنالوجی پھیلانے کی مزید ہدایت دی او رکہا کہ زرعی پیداوار میں بہتری ٹیکنالوجی کے اِستعمال پر منحصر ہے ۔ اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ تمام اَقدامات کسانوں کو تکنیکوں اور طریقوں کے بارے میں بروقت معلومات فراہم کرنے اور کھادوں اور کیمیکلز کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لئے اُٹھائے جائیں۔
اَتل ڈولو نے مزید کہا کہ کسان برادری کو مختلف سکیموں جیسے سی ایس ایس ، کیپکس ، پی ایم کسان ، حکومت کی طرف سے شروع کی گئی سینٹرل سیکٹر سکیموں سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔اُنہوں نے انہیں پی ایم کسان میں ان اہل کسانوں کو بھی شامل کرنے کی ہدایت دی جو پیچھے رہ گئے ہیں۔
اُنہوں نے سری کلچر سیکٹر کے کشمیر او رجموں صوبوں کے ضلع وار توسیعی منصوبوں کی پیش رفت پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے جموںوکشمیر صوبوں کے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ اِس شعبے میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کریں۔
اَتل ڈولو نے ڈائریکٹر زراعت کشمیر/جموں کو کسانوں تک معلومات پھیلانے اور غریبوں، پسماندہ، خواتین اور نوجوانوں تک پہنچنے کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے اعلیٰ معیار کی ویڈیوز بنانے کی بھی ہدایت دی۔ ویڈیوز میں بیداری پیدا کرنا، فصلوں کی مختلف اقسام اور ٹیکنالوجیوں کو متعارف کرنا، کسان سے کسان تک توسیع، زرعی اِختراعات پر تربیت، تخلیقی صلاحیتوں کو متحرک کرنا ، دستاویزی اور نگرانی اور تشخیص کے ایک ٹول کے طور پر شامل ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فون اِن پروگراموں کا اِنعقاد ہفتہ وار کیا جائے گا جہاں کسانوں کی شکایات اور اکثر پوچھے گئے سوالات کا ازالہ کیا جائے گا۔
اِس سے قبل ڈائریکٹر زراعت کشمیر/جموں نے ضلع وار توسیعی منصوبوں کی پیش رفت کے بارے میں اپنے متعلقہ صوبوںکی ایک پرزنٹیشن پیش کی۔ انہوں نے اے سی ایس کو کسانوں کے لئے منعقد کئے جانے والے تربیتی پروگراموں کے بارے میں جانکاری دی۔
