لندن،7 ستمبر :
برطانیہ کی ملکہ ایلزبتھ دوم نے منگل کو لز ٹرس کو ملک کا نیا وزیراعظم مقرر کر دیا۔ ٹرس نے بورس جانسن کی جگہ لی۔ ٹرس نے وزیراعظم بننے کے فوراً بعد اپنی کابینہ تشکیل دی۔ انہوں نے ہندوستانی نژاد سویلا بریورمین کو وزیر داخلہ بنایا ہے۔ سویلا نے ہندوستانی نژاد پریتی پٹیل کی جگہ لی ہے۔ وہ بورس جانسن کی حکومت میں وزیر داخلہ تھیں۔ ٹرس نے گھانا نژاد کواسی کوارٹیگو کو وزیر خزانہ مقرر کیا ہے۔ سویلا بریورمین ایک بدھ مت ہیں۔ وہ باقاعدگی سے لندن بدھسٹ سینٹرمیں جاتی ہیں۔ انہوں نے پارلیمنٹ میں بھگوان بدھ کے اقوال کے صحیفے ‘دھمپد‘ پر اپنے عہدے کا حلف لیا تھا۔
پچھلی جانسن حکومت میں ہندوستانی نژاد رشی سنک وزیر خزانہ تھے۔ فی الحال سنک کو ٹرس حکومت میں جگہ نہیں ملی ہے۔ وزیر خزانہ کواسی کے والدین 1960 کے آس پاس گھانا سے برطانیہ آئے تھے۔ وہ برطانیہ کے پہلے سیاہ فام وزیر خزانہ ہیں۔ جیمز کلیورلی سکریٹری آف اسٹیٹ بنے ہیں۔ وہ بھی برطانیہ کے پہلے سیاہ فام وزیر خارجہ ہیں۔ ان کی ماں سیرا لیون سیاہ فام اور والد سفید فام تھے۔
ٹرس نے تھریسا کافی کو نائب وزیراعظم اور وزیر صحت مقرر کیا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب برطانیہ کی حکومت میں چوٹی کے چار عہدوں پر کسی سفید فام مرد کو جگہ نہیں ملی ہے۔ بورس جانسن نے منگل کو ملکہ برطانیہ کو اپنا استعفیٰ پیش کیا۔ اس کے بعد ٹرس (47) نے اسکاٹ لینڈ کے ایبرڈین شائر میں بالمورل کیسل واقع گھر پر جاکر ملکہ سے ملاقات کی۔ ٹرس ملکہ الزبتھ دوم کے دور میں ملک کی 15ویں وزیراعظم ہیں۔ ان کے دور حکومت کے پہلے وزیراعظم 1952 میں ونسٹن چرچل تھے۔ ٹرس ملک کی تیسری خاتون وزیراعظم بن گئی ہیں۔ وہ چھ سالوں میں کنزرویٹو پارٹی کی چوتھی وزیر اعظم ہیں۔ برطانیہ کے وزیراعظم کے عہدے کی دوڑ میں ٹرس نے پیر کو سابق وزیر خزانہ رشی سنک کو شکست دی تھی۔
برطانیہ کی نومنتخب وزیراعظم لز ٹرس نے کہا کہ انہیں ایک نازک وقت میں ملک کی ذمہ داری سنبھالنے پر فخر ہے۔ وزیراعظم کے طور پر اپنی پہلی تقریر میں ٹرس نے بڑھتی ہوئی مہنگائی پر قابو پا کر لوگوں کی زندگی کو آسان بنانے کا وعدہ کیا اور کہا کہ وہ برطانیہ کو ایک توقعات پیدا کرنے والا ملک بنائیں گی۔ ٹرس نے کہا کہ ان کے پاس ٹیکسوں میں کمی اور اصلاحات کے ذریعے معیشت کو سہارا دینے کا ایک جرات مندانہ منصوبہ ہے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کی طرف سے یوکرین کی جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے توانائی کے بحران سے ’’عملی طور پر‘‘ نمٹیں گی۔