سرینگر۔11؍ ستمبر:
وادی کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ حزب المجاہدین اور دیگر ممنوعہجتنظیموں کےجنگجوئوں کی جانب سے وادی کشمیر میں پنچایتی راج نظام کے ذریعے قائم امن اور جمہوری عمل کو درہم برہم کرنے اور سیاسی طور پر منتخب نمائندوں میں دہشت پیدا کرنے کی ایک بڑی سازش کا حصہ تھی۔ این آئی اے کے ذریعہ دائر کردہ ایک چارج شیٹ میں یہ دعوی کیا گیا ہے۔
یہ انکشاف اس وقت ہوا جب نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے جمعہ کو جموں و کشمیر کے کولگام میں اڈورہ گاؤں کے ایک سرپنچ کی ٹارگٹ کلنگ میں چھ ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ انسداد دہشت گردی ایجنسی نے جنگجو تنظیم ممنوعہ حزب المجاہدین کےجنگجوئوں کے ذریعہ سرپنچ شبیر احمد میر کی ٹارگٹ کلنگ کے معاملے میں جموں کی ایک خصوصی این آئی اے عدالت میں چارج شیٹ داخل کی۔ ابتدائی طور پر یہ کیس 11 مارچ کو جموں و کشمیر کے کولگام پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا تھا اور این آئی اے نے 8 اپریل کو دوبارہ درج کیا تھا۔
تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان سے کام کرنے والی ممنوعہجنگجوتنظیم حزب المجاہدین کے ہینڈلرز نے دہشت گرد ساتھیوں اور اوور گراؤنڈ ورکرز اور وادی کشمیر میں سرگرم حزب المجاہدین کے دہشت گردوں کے ساتھ مل کر سرپنچ شبیر احمد میر کی ٹارگٹ کلنگ کو انجام دینے کے لیے مجرمانہ سازش رچی تھی۔
این آئی اے نے کہا کہاس واقعے کے علاوہ، وادی کشمیر میں ٹارگٹ کلنگ کو انجام دینا حزب المجاہدین اور دیگر کالعدمجنگجوتنظیموں کے جنگجوئوں کی طرف سے وادی کشمیر میں پنچایتی راج نظام کے ذریعہ قائم کردہ جمہوری عمل کو متاثر کرنے اور امن کو خراب کرنے کی ایک بڑی سازش کا حصہ تھا۔ چارج شیٹ میں دانش ایاز ڈار، فیصل حمید واگے، نثار رشید بھٹ، زبیر احمد صوفی (اب ہلاک( مشتاق احمد ایتو (مفرور( اور فاروق احمد بٹ (مفرور) کے نام شامل ہیں۔(بشمولات ایم این این )