نئی دہلی، 14 ستمبر:
قومی راجدھانی دہلی کے مندر مارگ پر واقع دہلی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ (ای او ڈبلیو) کے دفتر میں بدھ کی صبح سے ہی ہنگامہ برپا ہے۔ باہر سخت سیکورٹی ہے۔ فلم اداکارہ جیکولین فرنانڈیز کو یہاں تیسری منزل پر ای او ڈبلیو حکام کے سوالات کا سامنا ہے۔فرنانڈیز دوپہر سے پہلے اپنے وکیل کے ساتھ یہاں پہنچ گئے۔ جیکولین سے جیل میں بند ٹھگ اور دھوکہ باز سکیش چندر شیکھر سے 200 کروڑ روپے کی خورد برد کے سلسلے میں پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ فرنانڈیز کی معاون پنکی ایرانی سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ ممکن ہے آج دونوں کو آمنے سامنے بٹھا کر پوچھ گچھ کی جائے۔
ای او ڈبلیو حکام اس راز سے پردہ اٹھانا چاہتے ہیں کہ چندر شیکھر کے ساتھ جیکولین کے تعلقات کتنے عرصے سے ہیں۔ اس نے اس ٹھگ سے تحائف اور پیسے کیوں لیے؟ دہلی پولیس کے معتبر ذرائع کا کہنا ہے کہ اس بار پوچھ گچھ میں کافی وقت لگ سکتا ہے۔ اس سے قبل ستمبر کے پہلے ہفتے میں ای او ڈبلیونے اس کیس میں اداکارہ نورا فتحی کی گواہی ریکارڈ کی تھی۔
سکیش چندر شیکھر کو فورٹس ہیلتھ کیئر کے سابق پروموٹر شیوندر موہن سنگھ کی اہلیہ آدیتی سنگھ اور کئی ہائی پروفائل لوگوں سے مبینہ طور پر دھوکہ دہی اور رقم ایٹھنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کئی اداکاروں اور ماڈلز سے چندر شیکھر کے ساتھ ان کے مبینہ روابط کے بارے میں بھی پوچھ گچھ کی ہے۔ گزشتہ سال اپریل میں، چندر شیکھر کو 2017 کے الیکشن کمیشن رشوت کیس سے متعلق ایک اور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ مبینہ طور پر اس میں اے آئی اے ڈی ایم کے کے ایک سابق لیڈر شامل تھے۔
قابل ذکر ہے کہ جیکولین کا نام ای ڈی کی چارج شیٹ میں منی لانڈرنگ کیس میں شامل ہے۔ چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ جیکولین سکیش کے تمام کارناموں سے واقف تھیں۔ اس کے باوجود اس نے سکیش کے ساتھ مالی لین دین جاری رکھا۔
دہلی پولیس نے اب تک سکیش چندر شیکھر سے جڑے چار ملزمان کو گرفتار کیا ہے، ان میں وہ شخص بھی شامل ہے جس نے اپنا بنگلہ جیل میں بند سکیش کو فروخت کیا تھا۔ باقی تین سکیش کے معاون ہیں۔ ان کی گرفتاری کے ساتھ ہی اس معاملے میں اب تک 13 ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ فورٹس کے سابق پروموٹر شیویندر سنگھ کی بیوی آدیتی سنگھ نے دہلی میں 200 کروڑ روپے کی دھوکہ دہی کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس معاملے کی جانچ کے دوران دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے روہنی جیل سے سوکیش چندر شیکھر کو گرفتار کیا تھا۔ انہوں نے وزارت داخلہ کے افسر کے طور پر تاجر کی بیوی سے رابطہ کیا تھا۔ اس نے اپنے شوہر کو جیل سے نکالنے کے لیے پارٹی فنڈ میں 200 کروڑ روپے جمع کرنے کو کہا تھا۔