کٹھوعہ ۔ 17؍ جون:
مرکزی وزیر ڈاکٹرجتیندر سنگھ نے ہفتہ کو جموں و کشمیر کے کٹھوعہ ضلع میں ایک مفت ٹیلی میڈیسن موبائل کیمپ عوام کے نام وقف کیا۔یہ یونین ٹیریٹری کی پہلی موبائل ٹیلی میڈیسن سروس کا تیسرا مرحلہ ہے — ڈاکٹر آن وہیل — کو مکمل طور پر غیر سرکاری ذرائع سے فنڈز فراہم کئے جا رہے ہیں۔
پہلے مرحلے میں ڈوڈا ضلع کے دور افتادہ گندوہ علاقے کے 60 سے زیادہ دیہاتوں کا احاطہ کیا گیا۔ دوسرے مرحلے میں کٹھوعہ ضلع میں بین الاقوامی سرحد کے ساتھ دور دراز دیہاتوں کا احاطہ کیا گیا۔ وزیر اعظم کے دفتر میں مرکزی وزیر مملکت سنگھ نے تحصیل بلاور میں منڈلی بلاک میں سروس کا افتتاح کرنے کے بعد کہا، ‘ ‘آج بلور میں ٹیلی میڈیسن کی یہ مفت سہولت رسائی، دستیابی اور سستی کے مسائل کو دور کرے گی۔ وزیر، جو اودھم پور پارلیمانی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں جو کٹھوعہ اور ڈوڈہ کا بھی احاطہ کرتا ہے، نے کہا کہ تینوں رکاوٹوں جیسے خدمات کا معیار، ڈاکٹروں اور امداد، سفر کا فاصلہ اور مشورے یا علاج کے اخراجات کو اس سہولت کے ذریعے نشانہ بنایا جاتا ہے اور ان کو مؤثر طریقے سے حل کیا جاتا ہے۔
‘ ‘عام طور پر، میٹرو ہسپتال میں علاج پر ایک مریض کو 50,000 روپے سے زیادہ خرچ آتا ہے اور اس میں دو سے تین ہفتے کا وقت لگ سکتا ہے۔ اس قسم کا مفت ٹیلی میڈیسن موبائل کیمپ تمام مسائل کو حل کرے گا۔وزیر نے کہا کہ منڈلی میں کیمپ کو بالترتیب شمالی اور جنوبی ہندوستان کے دو اسٹارٹ اپ گروپ چلا رہے ہیں۔اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان آج تکنیکی لحاظ سے سب سے زیادہ ترقی یافتہ ممالک کے برابر ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے زور دے کر کہا کہ یہ خدمات اسی سطح پر ہیں جو دنیا میں کہیں بھی فراہم کی جاتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مستقبل میں ٹیلی میڈیسن خدمات کے ذریعے جدید روبوٹک سرجری کی جائے گی۔ ‘وزیر اعظم نریندر مودی کے منتر – ‘سیوا، سمپرن اور اسٹارٹ اپ ‘ — پر عمل کیا جا رہا ہے ان مفت ٹیلی میڈیسن موبائل کیمپوں میں کمزور سماجی و اقتصادی پس منظر والے لوگوں کے لیے غیر معمولی طبی سہولیات کے ساتھ، کیونکہ یہ حکومت عوام کے لیے وقف ہے۔
ڈاکٹرسنگھ نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں بھارت نے ایک مکمل ڈیجیٹل پلیٹ فارم کے ذریعے 220 کروڑ کوویڈ ویکسین کی خوراکیں دے کر دنیا کو حیران کر دیا جس کا ترقی یافتہ مغربی ممالک نے تصور بھی نہیں کیا تھا۔
