سرینگر: جموں و کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا جاوید مفتی نے جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے۔ التجا نے عرضی ان کو جاری کیے گئے مشروط پاسپورٹ کے خلاف دائر کی ہے۔ پاسپورٹ حکام کی طرف سے عائد کردہ شرائط کے مطابق وہ صرف متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جا سکتی ہے اور صرف اپنی مزید تعلیم کے مقصد کے لیے ہی سفر کرسکتی ہے.
التجا کے
درخواست میں پاسپورٹ کی دو سالہ میعاد کی مدت (اپریل 2025 تک) پر اعتراض کیا گیا، جو پاسپورٹ کے لیے 10 سال کی اوسط سے کم ہے۔ جواب دہندگان حکام کو اس کے بعد جسٹس سنجے دھر نے نوٹس دیا، جس نے انہیں دو ہفتوں کے اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔ جواب دہندگان کی جانب سے، ڈپٹی سالیسٹر جنرل آف انڈیا، ٹی ایم شمسی نے شرکت کی اور نوٹس وصول کیا۔
التجا نے کہا کہ یہ پاسپورٹ کے مطابق صرف متحدہ عرب امارات کے سفر کے لیے ہے۔ اپنی درخواست میں، التجا نے کہا کہ بیرون ملک سفر کرنے کا حق زندگی اور آزادی کے بنیادی حقوق میں آتا ہے۔ بھارت کے آئین کی دفعہ 21 میں اظہار ‘ذاتی آزادی’ اس حق کو حاصل کرتا ہے۔ اس حق کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔
ان کے وکیل، سینئر ایڈووکیٹ جہانگیر اقبال نے کہا کہ اس کے پاسپورٹ کے اجراء پر حد لگانا ایک صوابدیدی پابندی ہے، جس سے اس کی بین الاقوامی سفر کی آزادی کی خلاف ورزی ہوتی ہے، جسے بھارتی آئین میں تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ التجا کو بیرون ملک سفر کرنے سے روکنے کا فیصلہ غیر قانونی اور بھارتی آئین کی دفعہ 21 کی خلاف ورزی ہے۔
