ویب مانیٹرینگ
امریکی صدر جو بائیڈن نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی کی واشنگٹن آمد کے موقع پر کہا ہے کہ مذہبی آزادی انڈیا اور امریکہ کے تعلقات کا ’بنیادی اصول‘ ہے۔
جمعرات کو وزیراعظم نریندر مودی کے وہائٹ ہاؤس آنے پر ان کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ’قانون کی نظر میں سب کی برابری، اظہار رائے کی آزادی، مذہبی اجتماعیت اور مختلف اکائیوں کا امتزاج وہ اصول ہیں جو اب تک موجود ہیں اور ان میں تھوڑی تبدیلی بھی آئی ہے اور ان میں ہماری اقوام کی تاریخ میں چیلنجز کا بھی سامنا رہا ہے۔‘خیال رہے انڈین وزیراعظم اور ان کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی پر متعدد انسانی حقوق کے گروہوں کی جانب سے سخت تنقید کی جاتی ہے اور دعویٰ کیا جاتا ہے کہ ان کی حکومت ملک میں مسلمانوں اور مسیحی برادری پر ہونے والے ظلم پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔اس کے باوجود بھی امریکی صدر اور انڈین وزیراعظم کی ملاقات میں مثبت پہلو تلاش کیے جا رہے ہیں اور ان کی ملاقات میں تجارت اور دفاع کے معاملات پر بات چیت ہو گی کیونکہ دونوں جمہوری ممالک کو ابھرتے ہوئے چین کا سامنا ہے۔
صدر جو بائیڈن کا مزید کہنا تھا کہ ’میرا بہت عرصے سے یقین ہے کہ امریکہ اور انڈیا کے تعلقات 21 ویں صدی کے اہم ترین رشتوں میں سے ایک ہیں۔‘اس موقع پر انڈین وزیراعظم نریندر مودی کا کہنا تھا کہ انڈیا اور امریکہ کے معاشرے ’جمہوری اقدار پر قائم ہیں۔
‘انہوں نے مزید کہا کہ ’دونوں ممالک کو اپنے تنوع پر فخر ہے اور ہم دونوں یہ سمجھتے ہیں کہ ہمارا بنیادی مقصد سب کے مفاد کے لیے اور سب کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنا ہے۔‘امریکہ کا دورہ کرنے والے انڈین وزیراعظم کے مطابق امریکہ اور انڈیا دنیا کی بھلائی، دنیا میں امن قائم کرنے، استحکام اور خوشحالی لانے کے لیے ساتھ کام کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ ’ہماری مضبوط تزویراتی شراکت داری جمہوریت کی طاقت کا واضح ثبوت ہے۔‘
خیال رہے کہ انڈین وزیراعظم نریندر مودی چار روزہ دورے پر امریکہ میں موجود ہیں جہاں وہ کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے بھی خطاب کریں گے۔