سری نگر،31جولائی:
جنوبی ضلع کولگام میں پرا سرار حالت میں لاپتہ ہوئے فوجی اہلکار کی تلاش دوسرے روز بھی جاری رہی ۔ معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے چند خواتین سمیت ایک درجن کے قریب افراد کو پوچھ تاچھ کی خاطر گرفتار کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ کولگام کے استھال علاقے میں لاپتہ ہوئے فوجی اہلکار کی تلاش پیر کے روز دوسرے دن بھی جاری رہی جس دوران سیکورٹی فورسز نے متعدد جنگلی علاقوں کو بھی کھنگالا ۔ذرائع کا کہنا ہے جس مقام پر فوجی اہلکار لاپتہ ہوا ، اس کے اردگرد علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے رہہائشی مکانوں کے ساتھ ساتھ باغات کی بھی تلاشی لی تاہم ابھی تک فوجی جوان کا کئی پر اتہ پتہ نہیں چل سکا ہے۔ذرائع نے بتایاکہ پولیس نے چھاپہ ماری کارروائیوں کے دوران چند خواتین سمیت ایک درجن کے قریب افراد کو پوچھ تاچھ کے سلسلے میں گرفتار کیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ گرفتار افراد سے پوچھ گچھ کے ساتھ ساتھ کال ریکارڈنگ بھی چیک کی جارہی ہیں۔ذرائع کے مطابق پیر کے روز سیکورٹی فورسز کی اضافی کمک نے کولگام کے متعدد علاقوں میں تلاشی آپریشن شروع کیا جس دوران رہائشی علاقوں کے ساتھ ساتھ باغات کی بھی تلاشی لی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گمشدہ فوجی اہلکار کا پتہ لگانے کی خاطر سیکورٹی فورسز نے ضلع کولگام میں متعدد مشتبہ افراد سے پوچھ تاچھ کی ۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ کولگام کے استھال گاوں میں دوسرے روز بھی فوج ، سی آر پی ایف اور پولیس نے مشترکہ طورپر تلاشی آپریشن شروع کیا۔انہوں نے کہاکہ سیکورٹی فورسز نے ایک وسیع العریض میدانی اور جنگلی علاقے کو محاصرے میں لے رکھا ہے تاکہ جلد ازجلد لاپتہ فوجی اہلکار کے بارے میں کوئی سراغ مل سکے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کولگام اورا س کے ملحقہ علاقوں میں سیکورٹی فورسز نے ناکہ بھی لگائے ہیں جبکہ ض ضلع بھر میں سیکورٹی کو مستعد رہنے کے بھی احکامات صادر کئے گئے ہیں۔
دریں اثنا لاپتہ فوجی جوان کے اہلخانہ نے ان لوگوں جنہوں نے اس کو اٹھایا ہوگا، سے بیٹے کو رہا کرنے کی اپیل کی ہے۔مذکورہ جوان کے والد محمد ایوب نے میڈیا کو بتایا: ‘میرا بیٹا عید سے چھٹیوں پر تھا، شام کے وقت روٹی وغیرہ لانے کے لئے گیا کیونکہ کل اس کو واپس ڈیوٹی پر جانا تھا لیکن راستے میں ہی کسی نے اس کو اغوا کیا ‘۔انہوں نے اشک بار آنکھوں سے کہا: ‘میری اہلیہ عارضہ قلب میں مبتلا ہے، اس کے بغیر ہمارا کوئی کمانے و والا نہیں ہے جس کسی نے بھی اس کو اغوا کیا ہے ان سے میری گذارش ہے کہ اس کو رہا کریں ‘ ۔