نئی دہلی، 31 جنوری:
صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے بدھ کو کہا کہ دنیا بھر میں عبوری دور میں اپنی مضبوط حکمرانی کے ساتھ حکومت نے اپنی خارجہ پالیسی کو ماضی کی پابندیوں سے بہت آگے نکل کر گلوبل ساؤتھ کے ترقی پذیر ممالک کی آواز اٹھائی اور ہندوستان کو ایک ‘عالمی دوست’ کے طور پر قائم کیا ہے صدر مرمو نے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے آغاز پر یہاں نئے پارلیمنٹ ہاؤس میں لوک سبھا کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’ہم نے دیکھا ہے کہ عبوری دور میں مضبوط حکومت کا کیا مطلب ہے۔ گزشتہ تین برسوں سے پوری دنیا میں ہنگامہ برپا ہے۔ دنیا کے مختلف حصوں میں دراڑیں پڑ چکی ہیں۔ اس مشکل وقت میں میری حکومت نے ہندوستان کو ایک عالمی دوست کے طور پر قائم کیا ہے۔
ورلڈ فرینڈ کے کردار کی وجہ سے ہی آج ہم گلوبل ساؤتھ کی آواز بن چکے ہیں۔
صدر جمہوریہ نے کہا ‘گزشتہ 10 برسوں میں ایک اور پرانی سوچ بدلی ہے کہ اس سے قبل سفارت کاری سے متعلق پروگراموں کو دہلی کی راہداریوں تک محدود رکھا جاتا تھا۔ میری حکومت نے اس میں عوام کی براہ راست شرکت کو بھی یقینی بنایا ہے۔ اس کی ایک بڑی مثال ہندوستان کی G-20 کی صدارت کے دوران دیکھنے کو ملی۔ ہندوستان نے جس طرح سے G-20 کو لوگوں سے جوڑا اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا۔ ملک بھر میں منعقدہ پروگراموں کے ذریعے دنیا کو ہندوستان کی حقیقی صلاحیتوں سے متعارف کرایا گیا۔
جموں کشمیر اور شمال مشرق میں پہلی بار اتنا بڑا بین الاقوامی ایونٹ ہوا ہے۔ ‘‘,صدر نے کہا "پوری دنیا نے ہندوستان میں منعقدہ تاریخی G-20 کانفرنس کی تعریف کی۔ ایسے منقسم ماحول میں بھی دہلی کے منشور کا متفقہ اجراء تاریخی ہے۔ ہندوستان کا وژن، ‘خواتین کی زیر قیادت ترقی ‘ سے لے کر ماحولیاتی مسائل تک دہلی اعلامیہ کی بنیاد ہے۔ G-20 میں افریقی یونین کی مستقل رکنیت حاصل کرنے کے لیے ہماری کوششوں کو بھی سراہا گیاہے۔
محترمہ مرمو نے کہا کہ اس کانفرنس کے دوران ہندوستان-مشرق وسطی-یوروپ اکنامک کوریڈور ( آئی ایم اے سی ) کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا۔ یہ راہداری ہندوستان کی سمندری صلاحیت کو مزید مضبوط کرے گی۔ گلوبل بائیو فیول الائنس کا اعلان بھی ایک بڑا واقعہ ہے۔ اس طرح کے اقدامات عالمی مسائل کے حل میں ہندوستان کے کردار کو وسعت دے رہے ہیں۔محترمہ مرمو نے کہا کہ عالمی تنازعات اور تنازعات کے اس دور میں بھی حکومت نے مضبوطی سے ہندوستان کے مفادات کو دنیا کے سامنے رکھا ہے۔ آج ہندوستان کی خارجہ پالیسی کا دائرہ ماضی کی پابندیوں سے بہت آگے نکل گیا ہے۔ آج ہندوستان کئی عالمی اداروں کا معزز رکن ہے۔ آج ہندوستان دہشت گردی کے خلاف دنیا میں ایک سرکردہ آواز ہے۔
ہندوستان آج بحران میں انسانیت کی مدد کے لیے مضبوط پہل کرتا ہے۔ دنیا میں جب بھی کہیں کوئی بحران ہوتا ہے تو ہندوستان تیزی سے وہاں پہنچنے کی کوشش کرتا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا "میری حکومت نے دنیا بھر میں کام کرنے والے ہندوستانیوں میں نیا اعتماد پیدا کیا ہے۔ آپریشن گنگا، آپریشن کاویری اور وندے بھارت جیسی مہم چلا کر، ہم نے ہر ہندوستانی کو جہاں سے بھی بحران تھا وہاں سے بحفاظت واپس لایا ہے۔صدر جمہوریہ نے کہا ’’میری حکومت نے یوگا، پرانائم اور آیوروید کی ہندوستانی روایات کو پوری دنیا تک لے جانے کی مسلسل کوششیں کی ہیں۔ گزشتہ سال 135 ممالک کے نمائندے اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں یوگا کے لیے اکٹھے ہوئے تھے۔ یہ اپنے آپ میں ایک نیا ریکارڈ ہے۔ میری حکومت نے آیوش نظام کی ترقی کے لیے ایک نئی وزارت بنائی ہے۔ عالمی ادارہ صحت کا روایتی ادویات کے لیے پہلا عالمی مرکز بھی ہندوستان میں بنایا جا رہا ہے۔
