اقوام متحدہ ۔ 3؍ اپریل:
اقوام متحدہ میں ہندوستان کی مستقل نمائندہ روچیرا کمبوج نے غذائی تحفظ اور غذائیت کو یقینی بنانے میں ملک کی طرف سے اٹھائے گئے فعال اقدامات اور قابل ذکر کامیابیوں پر زور دیا۔کمبوج نے یہ تبصرہ منگل کو اقوام متحدہ کے ‘خوراک تحفظ میں کامیابیاں پائیدار ترقی کے اہداف کی طرف ہندوستان کی پیش قدمی’ کے عنوان سے منعقد اجلاس میںکیا۔ بحث کا مرکز اکشے پاترا فاؤنڈیشن کا مثالی کام تھا، جو بھوک کے خلاف عالمی جنگ میں امید کی کرن ہے۔کمبوج نے اکشے پاترا کے 4 بلین کھانے پیش کرنے کے سنگ میل کی کامیابی کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے ایک خصوصی پیغام پہنچایا، جس میں بھوک مٹانے اور انسانیت کی پرورش کے لیے فاؤنڈیشن کے غیر متزلزل عزم کی تعریف کی۔ نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں منعقد ہونے والے اس پروگرام نے عالمی بہبود کے لیے ہندوستان کی لگن کو اجاگر کیا۔کمبوج نے غربت سے نمٹنے میں ہندوستان کی پیشرفت پر زور دیا۔ انہوںنے کہا کہ 415 ملین سے زیادہ لوگ غربت سے باہر نکل رہے ہیں، جو کہ 2030 کے ہدف سے کافی آگے ہے۔ہندوستان جرات مندانہ اقدامات کر رہا ہے، خاص طور پر غربت کے خاتمے کے لیے کئی غیر معمولی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ہمارے آج کے اقدامات کل کے کینوس کو پینٹ کر رہے ہیں۔ یہ امید کا سفر ہے، تبدیلی کا سفر ہے اور ہم نے پہلے ہی تاریخ رقم کر دی ہے۔
25 ممالک میں غربت جنہوں نے 2030 سے بہت پہلے 15 سالوں کے اندر اپنی کثیر جہتی غربت کو نصف کر دیا۔انہوں نے ہندوستان کے ‘ وسودھائیو کٹمبکم’ کے منتر کا اعادہ کیا جوایک مستقبل، پائیدار ترقی کے لیے ملک کے مجموعی نقطہ نظر کی عکاسی کرتا ہے۔لیکن ہم یہیں نہیں رک رہے ہیں۔ ہمارا منتر، ‘واسودھائیو کٹمبکم’- ایک زمین، ایک خاندان، ایک مستقبل ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ گزشتہ سال جی 20 سربراہی اجلاس میں، ہم نے جوار کی نمائش کی گئی، جو ہماری ثقافتی ورثہ فصل ہے۔پردھان منتری پوشن شکتی نرمان (پی ایم پوشن) یوجنا پہل، جس پر کمبوج نے روشنی ڈالی ہے، زیرو ہنگر کو حاصل کرنے کے لیے ہندوستان کے عزم کی مثال دیتا ہے۔ 10 لاکھ اسکولوں میں 100 ملین سے زیادہ بچوں کی پرورش اور ان کی خوراک میں جوار کو شامل کرکے، یہ پہل سب کے لیے غذائی تحفظ اور غذائیت کو یقینی بنانے کی جانب ایک بڑی چھلانگ ہے۔کمبوج نے کہا، “پردھان منتری پوشن شکتی نرمان (پی ایم پوشن( یوجنا کی پہل صفر کی بھوک کی طرف ایک بڑی چھلانگ ہے۔ یہ 10 لاکھ اسکولوں میں 100 ملین سے زیادہ بچوں کی پرورش کر رہی ہے، جوار کو شامل کر کے، بھوک کے خلاف عالمی لڑائی میں ایک قدم آگے بڑھا رہا ہے۔مزید برآں، کمبوج نے بھوک کے مسئلہ کو حل کرنے اور تعلیمی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اکشے پاترا کی تعریف کی۔