سرینگر، 14 اپریل: جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد لون نے آج بڈگام اور بیروہ حلقوں سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں سرکردہ سماجی اور سیاسی کارکنوں کی پارٹی میں شمولیت کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر پی سی کے صوبائی صدر محمد خورشید عالم بھی موجود تھے
پہلی شمولیت میں بڈگام حلقہ سے پچاس سے زیادہ افراد نے پارٹی میں شرکت کی جو مختلف سیاسی نظریات کی نمائندگی کرتےہیں ۔ بیروہ کے ایک اور اہم اجتماع میں مختلف سیاسی سوچ سے تعلق رکھنے والے سو سے زائد سماجی و سیاسی کارکنوں نے بڑے جوش اور ولولے کے ساتھ پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اس موقع پر پارٹی عہدیداران پرویز ہلال، فیاض احمد میر، مشتاق احمد بھی موجود تھے۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، پی سی صدر نے پارٹی کے عوامی مرکوز ایجنڈے پر روشنی ڈالی، اور اس کے ویژن پر زور دیا کہ وہ مختلف طبقوں سے وابستہ افراد کو اپنی صفوں کی طرف راغب کرنے کے لیے اہم کردار ادا کریں گے
۔انہوں نے کہا کہ لوگوں نے متفقہ طور پر مثبت تبدیلی کی کال کو قبول کیا ہے، ترقی اور خوشحالی کے دور کا تصور کرتے ہوئے، پی سی کی قیادت کے ساتھ ان کی صف بندی ہمارے ایجنڈے کی گونج اور عوام کی بہتر نمائندگی اور ایک امید افزا کل کی پرجوش خواہش کو واضح کرتی ہے۔
این سی ممبران پارلیمنٹ کی کار گردگی پر سوال اٹھاتے ہوئے، جنہیں عوام نے نصف صدی سے زیادہ عرصے سے منتخب کیا ہے، لون نے ان کی عوام کی امیدوں پر پورا اترنے میں ناکام رہنے اور جموں و کشمیر کے لوگوں سے متعلق مسائل پر خاموش تماشائی بنے رہنے پر تنقید کی۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگوں میں بہت درد، اذیت اور تکلیف ہے، اور صرف وہی لوگ جو اسے سمجھتے ہیں، پارلیمنٹ میں ان کے حق میں بات کر سکتے ہیں۔ اب تک، کشمیر کے ممبران پارلیمنٹ عوامی مینڈیٹ کو برقرار رکھنے میں مسلسل ناکام رہے ہیں، اور کھلم کھلا سیاسی مظاہرہ کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک طویل عرصے سے جموں و کشمیر کے عوام اپنے اندر سے ایک مستند آواز کے لیے ترس رہے ہیں تاکہ وہ اقتدار کے گلیاروں میں اپنی امنگوں کی حقیقی نمائندگی کریں۔
آج، انہوں نے ہماری پارٹی قیادت کو یہ عظیم کام سونپا ہے، جس کا ثبوت عوام کی جانب سے بے شمار شمولیت اور محبت کا اظہار ہے۔ ہم اس ذمہ داری کو نبھانے کے لیے تہہ دل سے پرعزم ہیں