ویب ڈیسک
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل نے ایرانی سرزمین پر حملہ کیا تو حالات یکدم بدل جائیں گے اور ’صہیونی ریاست‘ کا کچھ بھی باقی نہیں بچے گا۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے منگل کو صدر ابراہیم رئیسی کا یہ بیان رپورٹ کیا ہے۔
ابراہیم رئیسی پیر سے پاکستان کے تین روزہ روزے پر ہیں جہاں انہوں نے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان سالانہ تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کا عندیہ دیا ہے۔ایران اور پاکستان رواں برس کے اوائل میں ایک دوسرے کی سرزمین پر فوجی حملوں کے بعد دوبارہ باہمی روابط معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
جمعے کو ایران کے صوبے اصفہان میں بم دھماکوں کی آوازیں سنی گئی تھیں جن کے بارے میں ذرائع نے کہا تھا کہ یہ اسرائیل کا حملہ تھا، تاہم ایران نے اس واقعے کو زیادہ اچھالنے کی بجائے کشیدگی نہ بڑھانے کی بات کی تھی۔
اس سے قبل 13 اپریل کو ایران نے اسرائیل پر میزائلوں اور ڈرونز سے حملے کیے تھے اور کہا تھا کہ یہ یکم اپریل کو دمشق میں ایرانی سفارت خانے کی عمارت پر مشتبہ اسرائیلی حملے کا جواب تھا۔
اسرائیل کی جانب سے ایران کے تقریباً تمام میزائل کو گرا دیا گیا تھا۔
ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے لاہور میں اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ’اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینیوں کی مزاحمت کی باوقار طریقے سے حمایت جاری رکھے گی۔‘