سری نگر: جموں میں ایک اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ اجلاس منعقد ہونے کے ایک دن بعد، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے منگل کو سری نگر میں یونیفائیڈ ہیڈ کوارٹر (یو ایچ کیو) میٹنگ کی صدارت کی جہاں ریاسی حملے اور اس کے لیے کثیر سطحی سیکورٹی کور کی ضرورت پر غور کیا گیا۔ آئندہ امرناتھ یاترا سیشن پر حاوی رہی۔ میٹنگ میں جوابی اقدامات کو بھی حتمی شکل دی گئی جس میں جموں خطے کے تمام بڑے مذہبی مقامات کی حفاظت اور ریاسی حملے میں ملوث حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاش شروع کرنا شامل تھا۔سیکورٹی گرڈ کے معتبر ذرائع نے بتایا کہ یو ایچ کیوکی میٹنگ راج بھون میں ہوئی ۔ ایل جی سنہا کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں چیف سیکرٹری اتل ڈلو، پرنسپل سیکرٹری داخلہ، پولیس کے ڈائریکٹر جنرل آر آر سوائن، اے ڈی جی پی لاء اینڈ آرڈر وجے کمار، اے ڈی جی پی جموں، اے ڈی جی پی سی آئی ڈی، ایل جی کے پرنسپل سیکرٹری، کشمیر اور جموں کے ڈویژنل کمشنروں نے شرکت کی۔ ریجنز، 9، 15 اور 16 کور کے جی او سی، اے ڈی جی سی آر پی ایف، آئی جی سی آر پی ایف (آپس) آئی جی بی ایس ایف، کشمیر اور جموں، ایڈیشنل ڈائریکٹر آئی بی جموں کے علاوہ دیگر افسران بھی میٹنگ میں موجود تھے۔
میٹنگ سے واقف ایک ذریعہ نے بتایا کہ میٹنگ میں دی گئی پاور پریزنٹیشن نے آئندہ امرناتھ یاترا کے لیے انتظامیہ اور سیکورٹی ایجنسیوں کی تیاریوں کو ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا، “ایل جی نے امرناتھ یاترا کے انتظامات پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا اور افسران کو ہائی ویز اور ہائی ویز کے ساتھ حساس مقامات پر فورسز کی مشترکہ ٹیمیں تعینات کرکے سیکورٹی گرڈ کو مزید مضبوط کرنے کی ہدایت کی۔”سالانہ یاترا 29 جون کو شروع ہوگی اور 19 اگست کو اختتام پذیر ہوگی۔ ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ ریاسی میں شیو کھوہری یاتریوں پر حالیہ حملے کے پیش نظر اس بار امرناتھ یاترا کے لیے سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق میٹنگ میں ریاسی حملے کا غلبہ تھا جس میں نو افراد، جن میں سے آٹھ شیو کھوہری یاتری تھے، ہلاک اور 33 دیگر زخمی ہوئے۔ ذرائع نے بتایا، “میٹنگ میں ریاسی حملے پر زبردست غور و خوض ہوا اور یہ فیصلہ کیا گیا کہ جموں خطہ کے تمام بڑے مذہبی مقامات بالخصوص کٹرا میں ماتا ویشنو دیوی ، ریاسی میں شیو کھوہری اور دیگر جگہوں پر سیکورٹی کو مزید بڑھایا جائے۔” .۔انہوں نے کہا کہ شاہراہوں اور مقامات پر جہاں سیاح اور یاتری عام طور پر چائے/کافی/ناشتے، لنچ وغیرہ کے لیے رکتے ہیں، کشمیر اور جموں دونوں خطوں میں سخت حفاظتی انتظامات ہوں گے۔ذرائع نے بتایا کہ میٹنگ میں اعلیٰ سیکورٹی افسران کو ہدایت دی گئی کہ وہ ریاسی حملے میں ملوث حملہ آوروں کو پکڑنے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاش شروع کریں۔ انہوں نے کہا کہ میٹنگ میں ریاسی جیسے حملوں کو روکنے کے لئے جوابی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اس حقیقت کے پیش نظر کہ کشمیر اس وقت سیاحوں سے بھرا ہوا ہے اور “ریاسی جیسے حملے” یوٹی میں پرامن صورتحال کو درہم برہم کرنے کی کوشش ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق 10 جون تک 13 لاکھ سے زائد سیاح کشمیر کا دورہ کر چکے ہیں جن میں بڑی تعداد میں غیر ملکی سیاح بھی شامل ہیں۔ “میٹنگ میں، تمام سیکورٹی ایجنسیوں نے جموں و کشمیر میں امن کو خراب کرنے کے مقصد سےبنائے گئے منصوبوں کو روکنے کے لئے قریبی تال میل میں کام کرنے کا عزم کیا،” ذریعہ نے کہا۔اس بار انتظامیہ کا خیال ہے کہ امرناتھ یاتریوں کی ریکارڈ تعداد میں آمد ہوگی اور سیاحوں کی آمد پچھلے سال کا 2 کروڑ کا ریکارڈ توڑ دے گی۔ میٹنگ میں “عید پلان” پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا اور یوٹی میں عید الاضحی کی نماز خوش اصلوبی سے ادا کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی غورو خوض ہوا۔ (کے این او)