نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی 18ویں لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف کا کردار ادا کریں گے۔ یہ فیصلہ منگل کو دہلی میں ہونے والی انڈیا الائنس کی میٹنگ میں کیا گیا۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ایک بیان میں اس فیصلے کی جانکاری دی۔
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف کا عہدہ گزشتہ 10 سالوں سے خالی ہے، کیونکہ گزشتہ دو عام انتخابات میں کانگریس کو اپوزیشن لیڈر کے لیے مطلوبہ تعداد میں سیٹیں نہیں ملی تھیں۔ اب 10 سال بعد راہل گاندھی لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا کردار ادا کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کی رہائش گاہ پر انڈیا الائنس کے رہنماؤں کی میٹنگ ہوئی۔ جس میں راہل گاندھی کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر بنانے پر اتفاق کیا گیا۔ راہل گاندھی کو اپوزیشن لیڈر بنانے کے لیے کانگریس کی جانب سے پروٹم اسپیکر کو خط بھی لکھا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کانگریس سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ہونے کے ناطے 10 سال کے وقفے کے بعد اپوزیشن لیڈر کا عہدہ حاصل کر رہی ہے۔ پچھلے دو انتخابات میں یہ عہدہ حاصل کرنے کے لیے لوک سبھا میں مطلوبہ 10 فیصد ارکان حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔
راہل گاندھی پانچ بار رکن پارلیمنٹ رہے ہیں اور فی الحال لوک سبھا میں رائے بریلی حلقے کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ انہوں نے منگل کو آئین کی ایک کاپی تھامے رکن پارلیمنٹ کے طور پر حلف لیا۔ راہل گاندھی نے وائناڈ سیٹ سے بھی الیکشن جیتا تھا لیکن انھوں نے وائناڈ کی سیٹ کو چھوڑ کر رائے بریلی کی سیٹ کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا اور وائناڈ سے اپنی بہن پرینکا گاندھی کو ضمنی الیکشن کے لیے میدان میں اتار دیا۔