نئی دہلی۔ 3؍ جولائی۔ اقتصادی تھنک ٹینک این سی اے ای آر کے ایک تحقیقی مقالے کے مطابق، وبائی امراض سے درپیش چیلنجوں کے باوجود، ہندوستان میں غربت سال 2011-12 میں 221.2 فیصد سے کم ہوکر2022-24 میں 8.5 فیصد تک ہونے کا تخمینہ ہے۔ این سی اے ای آر کے سونلدے دیسائی کی طرف سے تصنیف ‘ تبدیل معاشرے میں سماجی تحفظ کے نیٹ ورک پر نظر ثانی’ کے عنوان سے مقالہ میں انڈیا ہیومن ڈیولپمنٹ سروے (IHDS) کی نئی مکمل شدہ لہر 3 کے ساتھ ساتھ آئی ایچ ڈی ایس کی لہر 1 اور 2 کے ڈیٹا کا استعمال کیا گیا ہے۔ آئی ایچ ڈی ایسکے نتائج کے مطابق…غربت 2004-2005 اور 2011-12 کے درمیان نمایاں طور پر کم ہوئی (38.6 سے 21.2 کے ہیڈ گنتی کے تناسب سے)، اور یہ 2011-12 اور 2022-24 کے درمیان (28.5 سے 21.2 تک( مسلسل گرتی رہی۔اس مقالے میں کہا گیا ہے کہ معاشی ترقی اور غربت میں کمی ایک متحرک ماحول پیدا کرتی ہے جس کے لیے سماجی تحفظ کے پروگراموں کی ضرورت ہوتی ہے۔
اس نے مزید کہا کہ معاشرے کے ایک بڑے طبقے میں دائمی غربت سے نمٹنے کے لیے تیار کی گئی روایتی حکمت عملی کم موثر ہو سکتی ہے کیونکہ پیدائش کے حادثات زندگی کے حادثات سے کم اہم ہو جاتے ہیں۔مقالے نے نوٹ کیا کہ سماجی تحفظ کے نظام کو سماجی تبدیلی کی رفتار کے ساتھ برقرار رکھنے کو یقینی بنانا ہندوستان کے لیے ایک کلیدی چیلنج ہوگا کیونکہ وہ مساوی ترقی کی جانب کوشش کرتا ہے۔مقالے کے مطابق، اقتصادی ترقی کے دور میں، جب مواقع میں اضافہ ہوتا ہے، غربت کے طویل مدتی عوامل میں کمی آسکتی ہے جب کہ قدرتی آفات، بیماری اور موت سے منسلک زندگی کے حادثات، اور پیشہ ورانہ مواقع میں تبدیلیاں زیادہ اہم ہو سکتی ہیں۔