لاتور: مہاراشٹر کے لاتور کا نیٹ کنیکشن گہراتا جا رہا ہے۔ میڈیکل انٹرنس امتحان نیٹ یوجی 2024 پیپر لیک کیس کی تحقیقات کرنے والی سی بی آئی نے ایک اہم پیش رفت کرتے ہوئے لاتور میں کارروائی کی ہے۔ تحقیقاتی ایجنسی نے لاتور سے اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا۔ عہدیداروں نے بتایا کہ ملزم کو NEET-UG میں مبینہ دھاندلی کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اس ملزم کا نام ننجونے ڈھاپا ہے اور وہ طلبہ سے پیسے لے کر نمبر بڑھانے کا دعویٰ کر رہا تھا۔
نیٹ پیپر لیک کا لاتور کنیکشن:
اس سے قبل لاتور سے ملزم سنجے جادھو اور جلیل پٹھان کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ لاتور کے کٹپور ضلع پریشد اسکول کے ہیڈ ماسٹر جلیل پٹھان کو اے ٹی ایس نے گرفتار کیا تھا۔ وہ 2009 میں ضلع پریشد میں ٹیچر تھا چند سالوں کے بعد اس کا تبادلہ ضلع لاتور میں ہو گیا۔ پہلے احمد پور اور پھر کٹپور لاتور تعلقہ میں ہیڈ ماسٹر کے طور پر خدمات انجام دیئے۔ جیسے ہی اسے ناندیڑ کی اے ٹی ایس نے گرفتار کیا، لاتور ضلع پریشد کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر انمول ساگر نے اسے معطل کر دیا۔
آٹھویں گرفتاری:
نیٹ یو جی امتحان کے پیپر لیک معاملے میں سی بی آئی کی طرف سے کی گئی یہ آٹھویں گرفتاری ہے۔ اس سے پہلے، سی بی آئی نے 3 جولائی کو جھارکھنڈ کے دھنباد سے NEET-UG بے ضابطگیوں کے سلسلے میں ایک مشتبہ ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کیا تھا۔ اس کا نام امن سنگھ ہے۔ اس کے علاوہ سی بی آئی نے گجرات کے گودھرا سے ایک پرائیویٹ اسکول کے مالک کو امیدواروں سے ان کے نمبر بڑھانے کے بدلے رقم کا مطالبہ کرنے پر گرفتار کیا تھا۔ سی بی آئی نے پیپر لیک معاملے میں ایک ہندی میڈیا تنظیم کے مارکیٹنگ پروفیشنل کو بھی گرفتار کیا ہے۔
جھارکھنڈ سے دو گرفتار:
جون میں، سی بی آئی نے جھارکھنڈ کے ہزاری باغ میں اویسس اسکول کے پرنسپل اور وائس پرنسپل احسان الحق اور امتیاز عالم کو گرفتار کیا ہے۔ حق کو NEET-UG امتحان 2024 کے لیے سٹی کوآرڈینیٹر کے طور پر مقرر کیا گیا ہے۔ دونوں کی گرفتاری کے بعد مرکزی ایجنسی نے پٹنہ سے مزید دو ملزمان منیش پرکاش اور آشوتوش کو گرفتار کیا جو پٹنہ سے کام کر رہے تھے۔
کئی ایف آئی آر:
جون کے اوائل میں، مرکزی حکومت نے NEET-UG امتحان میں بدعنوانی کی تحقیقات سی بی آئی کو سونپ دی۔ اس کے بعد سی بی آئی نے مبینہ پیپر لیک، ڈمی امیدواروں کو میدان میں اتارنے اور دھوکہ دہی سے متعلق کئی ایف آئی آر درج کئے ہیں۔