ماسکو: وزیر اعظم نریندر مودی روس کے دو روزہ دورے پر پیر کو ماسکو پہنچے، جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ دیر رات صدر ولادیمیر پوتن کی طرف سے اپنی ذاتی رہائش گاہ پر پی ایم مودی کے اعزاز میں عشائیہ کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران دونوں رہنما گرمجوشی سے ملے اور ایک دوسرے کے گلے لگے۔
اس سے قبل روس کے پہلے نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف نے ہوائی اڈے پر پی ایم مودی کا استقبال کیا۔ ہوائی اڈے پر ہی پی ایم مودی کو گارڈ آف آنر دیا گیا۔ ہوائی اڈے سے وزیر اعظم مودی براہ راست ماسکو کے ہوٹل کارلٹن پہنچے۔ روس کے پہلے نائب وزیر اعظم ڈینس مانتوروف بھی ان کے ساتھ ہوائی اڈے سے ہوٹل تک اسی گاڑی میں گئے۔ پی ایم مودی نے ہوٹل کے قریب موجود این آر آئیز کو ہاتھ ہلا کر ان کا استقبال کیا۔ بچوں سے بھی ملاقات کی اور ہندوستانی کمیونٹی کے لوگوں سے بات چیت کی۔
اسی دوران ماسکو کے ہوٹل کے باہر روسی پیروکار پی ایم مودی کے استقبال کے لیے بھجن گاتے ہوئے نظر آئے۔ اس کے علاوہ ہوٹل کے باہر وزیر اعظم مودی اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کا مصافحہ کرنے کا کَٹ آؤٹ بھی لگایا گیا ہے۔روس پہنچنے کے بعد پی ایم مودی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ وہ ماسکو پہنچ گئے ہیں۔ توقع ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان خصوصی اسٹریٹجک شراکت داری مزید گہری ہو گی، خاص طور پر تعاون کے شعبوں میں۔ دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات سے ہمارے عوام کو بہت فائدہ ہوگا۔سال 2019 کے بعد پی ایم مودی کا روس کا یہ پہلا دورہ ہے۔ وہ ماسکو میں صدر پوتن کے ساتھ 22ویں ہندوستان-روس سالانہ چوٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ صدر پوتن پی ایم مودی کے اعزاز میں پرائیویٹ ڈنر کا بھی اہتمام کریں گے۔ اس دوران دونوں رہنما باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی اہمیت کے کئی امور پر تبادلہ خیال کر سکتے ہیں۔
مودی-پوتن دوطرفہ تعاون کا جائزہ لیں گے
دہلی سے روانہ ہونے سے قبل وزیر اعظم مودی نے کہا کہ وہ اپنے دوست صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ دو طرفہ تعاون کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے اور مختلف علاقائی اور عالمی مسائل پر خیالات کا اشتراک کرنے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور روس کے درمیان خصوصی اسٹریٹجک شراکت داری گزشتہ 10 سالوں میں ترقی کی ہے، جس میں توانائی، سلامتی، تجارت، سرمایہ کاری، صحت، تعلیم، ثقافت، سیاحت اور عوام کے درمیان تبادلے شامل ہیں۔
روس یوکرین جنگ کے بعد بھی مضبوط شراکت داری
سال 2022 سے جاری روس-یوکرین جنگ کے بعد بھی دنیا کو درپیش بہت سے جغرافیائی سیاسی چیلنجوں کے پیش نظر ہندوستان اور روس کے درمیان شراکت داری مضبوط ہے۔ ہندوستان نے روس کے ساتھ مستحکم تعلقات برقرار رکھے ہیں۔ پی ایم مودی نے بارہا اس بات پر زور دیا ہے کہ دشمنی اور تشدد کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ روس روانگی سے قبل بھی انہوں نے کہا کہ ہم پرامن اور مستحکم خطے کے لیے معاون کردار ادا کرنا چاہتے ہیں۔
بھارتی لوگوں کے ساتھ بات چیت کریں گے
وزیر اعظم مودی دورے کے دوسرے دن منگل کو بھارتی لوگوں سے بات چیت کریں گے۔ کریملن میں فوجیوں کے قبر پر پھولوں کی چادر چڑھائیں گے اور پھر ماسکو میں نمائش کے مقام پر روزاٹم پویلین کا دورہ کریں گے۔ ان ملاقاتوں کے بعد وزیر اعظم مودی اور صدر پوتن کے درمیان بات چیت ہوگی۔