نئی دہلی، 31 جولائی (یو این آئی) مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے آج پارلیمنٹ کو یقین دلایا کہ کیرالہ کے وایناڈ میں طوفانی بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ سے پیش آنے والے سانحہ میں مرکزی حکومت کیرالہ کی حکومت اور عوام کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے اور راحت فراہم کر رہی ہے متاثرین کی بازآبادکاری کے کام میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے لوک سبھا میں ضابطہ 193 کے تحت کیرالہ میں سیلاب کی صورتحال پر مختصر بحث کا جواب دیتے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ ان کے محکمے کے ساتھی وزیر مملکت نتیا نند رائے نے منگل اور بدھ کو کیرالہ کی صورتحال پر ایوان میں بیانات دئے ہیں اور یہ کہ کچھ نئے مسائل پر بھی تفصیلات بتانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے وہ ان لوگوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جو اس آفت میں اپنے رشتہ دار کھو چکے ہیں یا لاپتہ ہیں۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ میں ایک بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ آفت کے وقت حکومت ہند اور سیاسی جماعتوں کی صرف ایک ترجیح ہے کہ ہم کیرالہ حکومت، کیرالہ کے عوام کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑے ہوں گے۔ وایناڈ کے لوگوں کی راحت اور بازآبادکاری کے لیے حکومت ہند کی طرف سے انھیں ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔
اراکین نے بحث کے دوران جب قبل از وقت الرٹ کے جدیدترین نظام کے بارے میں سوالات اٹھائے تو وضاحت پیش کرے ہوئے مسٹر شاہ نے کہا کہ ملک میں ہمارے پاس دنیا کا سب سے جدیدترین قبل از وقت وارننگ سسٹم ہے جو سات دن پہلے بھی درست پیشن گوئی دیتا ہے۔ طوفان، زلزلہ، آسمانی بجلی، سنامی، سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ وغیرہ کی پیش گوئیاں درستگی کے ساتھ موصول ہو رہی ہیں۔ یہ آلات 2300 کروڑ روپے کی لاگت سے لگائے گئے ہیں۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لیے، بچاؤ، راحت اور لوگوں کی بازآبادکاری کی تیاریوں کے ساتھ ساتھ جانی نقصان کو صفر کرنے کا منصوبہ نافذ کیا گیا ہے۔ 18 جولائی کو ہونے والی اس تقریب کی پیشین گوئی میں معمول سے کہیں زیادہ بارش کی پیش گوئی کی گئی تھی۔ 23 جولائی کو ایک انتباہ دیا گیا تھا کہ 20 ملی میٹر سے زیادہ کی بہت زیادہ بارش ہوگی۔ اس کے پیش نظر 23 تاریخ کو ہی نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی آٹھ ٹیمیں بھیجی گئیں۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ریاستوں کو الرٹ پیغامات دینے کے لئے پیشن گوئی کا تجزیہ کیا گیا۔ ریاست کا کام تباہی سے پہلے لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچانا ہے۔ ٹیکنالوجی کی درستگی اور ریاستوں کی تیاریوں کی وجہ سے جانی نقصان کو کافی حد تک کم کرنے میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔ چھ سال پہلے، آئی آئی ٹی کی رپورٹوں میں اسی جگہ سے لوگوں کو نکالنے کا انتباہ دیا گیا تھا۔ اسی طرح کی رپورٹ 2020 میں بھی دی گئی تھی۔ تقریباً 4000 لوگوں کو ہٹانا چاہیے تھا۔ افسوس کی بات ہے کہ چھ سال قبل اطلاع دینے کے باوجود وہاں سے لوگوں کو نہیں ہٹایا گیا۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ کیرالہ حکومت کی طرف سے اشارہ ملتے ہی این ڈی آر ایف، فوج، فضائیہ اور نیم فوجی دستوں کو بھیج دیا گیا ہے ۔ ان تمام کوششوں کی وجہ سے لوگوں کی بڑی تعداد کو بچانے میں کامیابی ملی ہے ۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ ہم کچھ نہیں بچا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستوں کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلان پر عمل کرنا چاہئے۔ کسی کو ہٹانے کا کام جوش و خروش سے کیا جانا چاہئے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کیرالہ کی صورتحال کے تعلق سے کنٹرول روم سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ کیرالہ کے لوگوں کی راحت اور بازآبادکاری کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی۔ حکومت ہند کیرالہ کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی رہے گی۔
قبل ازیں کانگریس اراکین نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ تیجسوی سوریا کے بیان پر تنازعہ پیدا کرنے کی کوشش کی لیکن اسپیکر نے اسے آگے نہیں بڑھنے دیا۔