نئی دہلی 31 جولائی (یو این آئی) وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے بدھ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ مودی حکومت کے گزشتہ دس برسوں کے دوران بے روزگاری میں کمی آئی ہے اور مہنگائی پر قابو پایا گیا ہے نیز یہ کہ مرکزی بجٹ -25-2024 میں کسی بھی ریاست کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا گیا ہے۔
ایوان میں مرکزی بجٹ پر تقریباً 20 گھنٹے کی بحث کا جواب دیتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ مودی حکومت کا بجٹ نوجوانوں، خواتین، کسانوں اور پسماندہ افراد کی فلاح و بہبود پر مرکوز ہے۔
یونائیٹڈ پروگریسو الائنس حکومت کے دور کا مودی حکومت کے دور سے موازنہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی اوسط شرح چھ فیصد سے بھی کم رہی ہے۔ عوام کو مزید راحت دینے کے لیے حکومت نے بجٹ میں دالوں اور خوردنی تیل کی درآمدی ڈیوٹی کو بڑھا کر پانچ فیصد کرنے کا انتظام کیا ہے۔ بجٹ میں موبائل فونز اور الیکٹرانکس اشیاء پر درآمدی ڈیوٹی کم کر دی گئی ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی مسلسل کوششوں سے بیروزگاری کی شرح 3.2 فیصد پر آگئی ہے۔ حکومت نوجوانوں کی ہنر مندی کے لیے مختلف پروگرام چلا رہی ہے۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے قرضوں کا دائرہ وسیع کیا گیا ہے اور مختص رقم میں اضافہ کیا گیا ہے۔ مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی حوصلہ افزائی کی گئی ہے اور سرمایہ کاری کے لیے سازگار ماحول بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے زراعت، تعلیم، روزگار، اسکل ڈویلپمنٹ، شہری ترقی، صحت وغیرہ کے شعبوں میں مختص رقم میں اضافہ کیا ہے جس سے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور عام لوگوں کی زندگی آسان ہو گی۔ حکومت کی پالیسی نوجوانوں کو بااختیار بنانا ہے۔ لیبر فورس میں خواتین کا حصہ بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں مالیاتی اصلاحات پر زور دیا گیا ہے۔ آئندہ مالی سال میں مالیاتی خسارے کو 4-5 فیصد تک لانے کا ہدف ہے۔ رواں مالی سال میں یہ 4.9 فیصد رہ سکتا ہے۔ معیشت کی سطح کووڈ سے پہلے کے دور میں واپس آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کسی ریاست کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں کیا گیا ہے۔ حکومت جموں و کشمیر میں ایک ملک، ایک نشان، ایک آئین کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔ ریاست کے لوگوں کو ملک کے دیگر حصوں کی طرح مرکزی اسکیموں کا فائدہ مل رہا ہے۔ کرناٹک، مغربی بنگال، کیرالہ اور ہماچل پردیش کی مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں کو 15ویں مالیاتی کمیشن کی سفارشات کے مطابق قرض دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ریاستوں کے 1996 تک کے واجبات ادا کر دیے گئے ہیں۔ تمام ریاستوں کو مرکزی بجٹ میں دی گئی دفعات کے مطابق رقم مختص کی گئی ہے۔
محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ حکومت کی کھیتی پر خصوصی توجہ ہے۔ انہوں نے پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا اور کسان سمان ندھی جیسی اسکیموں کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیٹ امتحان کے ذریعے غریب لوگوں کے بچوں کو بھی میڈیکل کے میدان میں داخل ہونے کا موقع ملا ہے۔ اگنی ویر اسکیم کا جواز پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فوج کو جوان رکھنے اور شہریوں کو ملک کے دفاع کے لیے تیار کرنے کا ایک طریقہ ہے۔