وائیاڈ: وائناڈ کے منڈکائی اور چورملا میں لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ خراب موسم کی وجہ سے تلاش کا کام کل رات روک دیا گیا تھا۔ فوج، این ڈی آر ایف اور پولیس کے 500 سے 600 اہلکار ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ حادثے میں 249 لوگوں کی موت ہو گئی ہے جب کہ 196 لوگ زخمی بتائے جا رہے ہیں۔ سینکڑوں افراد کے پھنسے ہونے کی اطلاعات ہیں۔ اس کے علاوہ ابھی بھی 98 افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے جب کہ گاؤں والوں کا کہنا ہے کہ 200 سے زیادہ لوگ لاپتہ ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ سرچ آپریشن کو مزید موثر بنانے کے لیے اضافی جوان تعینات کیے جائیں گے۔ اس وقت 500 سے 600 جوان موقعے پر موجود ہیں۔ اس حادثے میں اب تک 249 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہونے کی تصدیق ہو چکی ہے۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کا پوسٹ مارٹم شروع کر دیا گیا ہے۔ کچھ لاشوں کو کل دفنایا گیا۔ کلکٹر نے کہا کہ مزید 94 لوگوں کی تلاش باقی ہے۔ جب کہ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 200 افراد لاپتہ ہیں۔ فوج نے امدادی کارروائیوں کے لیے جائے وقوعہ پر ایک عارضی پل بنایا ہے۔
کیرالہ کے وائناڈ میں جہاں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی وہ منظر دل دہلا دینے والا ہے۔ حادثے کے بعد جو ویڈیوز سامنے آئے ہیں وہ رونگٹے کھڑے کر دینے والے ہیں۔ بہت سے لوگ کیچڑ میں پھنس گئے ہیں۔ کئی مکانات ملبے کے ڈھیروں تلے دب گئے ہیں۔ لوگ اپنی جان بچانے کے لیے رو رہے ہیں۔ جائے وقوع پر پہنچنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ امدادی کارکنوں کو متاثرین تک پہنچنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ گزشتہ رات خراب موسم کے باعث امدادی آپریشن روکنا پڑا۔ آج صبح دوبارہ مہم شروع کر دی گئی ہے۔
پورا منڈکئی گاؤں بہہ گیا، 240 افراد لا پتہ
مقامی لوگوں نے بتایا کہ لینڈ سلائیڈنگ میں 200 سے زائد افراد ابھی بھی لاپتہ ہیں۔ مٹی کا تودہ گرنے سے پورا منڈکئی گاؤں بہہ گیا۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ 240 افراد کا ابھی تک پتہ چلنا باقی ہے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ اس جگہ پر 400 سے زائد مکانات تھے۔ اس وقت اس علاقے میں صرف چند جانور رہ گئے ہیں۔
این ڈی آر ایف کمانڈر کا بیان
کیرالہ کے وائناڈ میں این ڈی آر ایف کے کمانڈر اکھلیش کمار نے کہا کہ ‘ہم نے کل منڈکائی گاؤں سے زخمیوں کو بچایا۔ ہمیں خدشہ ہے کہ متاثرین منہدم ہونے والی عمارتوں میں پھنسے ہو سکتے ہیں۔ ہم نے کل رات 10 بجے تک 70 لوگوں کو بچایا جس کے بعد ہمیں خراب موسم اور بارش کی وجہ سے کام روکنا پڑا۔ چونکہ متعدد ٹیمیں کام کر رہی ہیں، اس لیے ہم اموات کی صحیح تعداد نہیں بتا سکتے، کیونکہ ہم صرف ان لاشوں کے بارے میں جانتے ہیں جو ہماری ٹیم نے نکالی ہیں۔ لوگوں کو دریا کے دوسری طرف ایک ریزورٹ اور مسجد میں پناہ دی گئی ہے۔ چونکہ بارش ہو رہی ہے، اس لیے ایک بار پھر لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔