نئی دہلی، 16 اگست (یو این آئی) الیکشن کمیشن نے جمعہ کو جموں و کشمیر اور ہریانہ اسمبلیوں کے انتخابی شیڈول کا اعلان کیا، جس میں کشمیر میں تین مرحلوں میں 18 ستمبر ، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے، جب کہ ہریانہ میں یکم اکتوبر کو ریاست کی تمام سیٹوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ دونوں ریاستی اسمبلیوں کے ووٹوں کی گنتی 4 اکتوبر کو ہوگی۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار، الیکشن کمشنر گیانیش کمار اور ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابی مدت کو لوک سبھا انتخابات سے کم رکھا گیا ہے۔ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں لوک سبھا کے انتخابات پانچ مرحلوں میں کرائے گئے تھے ۔
مسٹر کمار نے کہا کہ 90 رکنی جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے میں 24 نشستوں کے لیے 20 اگست کو نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا، یعنی امرناتھ جی یاترا کے اختتام کے اگلے دن اور کاغذات نامزدگی 27 اگست تک داخل کیے جاسکتے ہیں۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 28 اگست کو ہوگی اور کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 30 اگست ہوگی۔ جموں و کشمیر میں جنرل زمرہ کے لیے 74 نشستیں، درج فہرست ذات کے لیے سات اور درج فہرست قبائل کے لیے نو نشستیں محفوظ ہیں۔ جموں و کشمیر میں 5 اگست، 2019 کو، آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں، جموں و کشمیر اور لداخ میں دوبارہ منظم کیا گیا ہے ۔ اس سے پہلے ریاست میں سال 2014 میں آخری بار اسمبلی انتخابات ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں جموں و کشمیر کی 26 نشستوں کے لیے 25 ستمبر کو انتخابات ہوں گے جس کے لیے 29 اگست کو نوٹیفکیشن جاری کیا جائے گا۔ اس مرحلے میں 5 ستمبر تک کاغذات نامزدگی داخل کیے جاسکتے ہیں، 6 ستمبر کو کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی اور کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 9 ستمبر ہوگی۔
تیسرے اور آخری مرحلے میں یکم اکتوبر کو 40 سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔ اس کا نوٹیفکیشن 5 ستمبر کو جاری کیا جائے گا اور نامزدگی 12 ستمبر تک کی جا سکے گی۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 13 ستمبر کو ہوگی اور کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ 17 ستمبر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں حتمی ووٹر لسٹ 20 اگست کو شائع کی جائے گی۔ جموں و کشمیر میں 87 لاکھ سے زیادہ ووٹروں کے لیے 11838 پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں پلوامہ، سومپیاں، کولگام، اننت ناگ، رام بن، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کی سیٹوں پر انتخابات ہوں گے۔ دوسرے مرحلے میں پونچھ، راجوری، بڈگام، سری نگر، گاندربل اور ریاسی اضلاع میں ووٹنگ ہوگی۔ تیسرے اور آخری مرحلے میں ہماچل اور پنجاب کی سرحد سے متصل کٹھوعہ ضلع کے ساتھ ساتھ ادھم پور، سامبا اور جموں اضلاع اور شمالی کشمیر کے بارہمولہ، کپواڑہ اور بانڈی پورہ کی سیٹوں پر ووٹنگ ہوگی۔
مسٹر کمار نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے جموں و کشمیر کے حالیہ دورے کے دوران لوگوں میں ان انتخابات کے لیے جوش و خروش دیکھا گیا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ لوک سبھا انتخابات کی طرح یہ انتخابات بھی ‘بلیٹ کے بعد بیلٹ’ کی جیت ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی تجویز پر کمیشن نے تمام امیدواروں کو یکساں طور پر مناسب سیکورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہریانہ کی 90 رکنی اسمبلی کے لیے ایک ہی مرحلے میں یکم اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس کا نوٹیفکیشن 5 ستمبر کو جاری کیا جائے گا اور 12 ستمبر تک کاغذات نامزدگی داخل کیے جا سکیں گے۔ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 13 ستمبر کو ہوگی اور 16 ستمبر تک نام واپس لیے جاسکتے ہیں۔ اسمبلی میں جنرل زمرہ کے لیے 73 اور درج فہرست ذات کے لیے 17 نشستیں محفوظ ہیں۔ موجودہ اسمبلی کی مدت 3 نومبر کو ختم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہریانہ میں ووٹر لسٹ کو 27 اگست تک حتمی شکل دی جائے گی۔ ریاست میں دو کروڑ سے زیادہ ووٹروں کے لیے 20 ہزار 627 پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے۔ ہریانہ میں پہلی بار کثیر منزلہ رہائشی سوسائٹیوں میں بھی پولنگ مراکز قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں مقامات پر 100 فیصد پولنگ اسٹیشنوں کی سی سی ٹی وی کے ذریعے نگرانی کی جائے گی۔
مسٹر کمار نے کہا کہ دونوں ریاستوں میں ووٹوں کی گنتی ایک ساتھ 4 اکتوبر کو ہوگی اور انتخابی عمل 6 اکتوبر تک مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی انفورسمنٹ ایجنسیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر اور ہریانہ میں اسمبلی انتخابات کو شراب، منشیات اور دیگر لالچوں سے پاک رکھنے کے لیے پوری طرح چوکس رہیں۔