نئی دلی:خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے اسکواڈرن لیڈر موہنا سنگھ کو "میڈ ان انڈیا” ایل سی اے تیجس اڑانے والی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ کے طور پر چنا گیا ہے۔موہنا سنگھ ہندوستان کی پہلی خاتون فائٹر پائلٹ اور ہندوستانی فضائیہ میں تاریخی خواتین کے لڑاکا دھارے کی رکن ہیں۔ اس نے پہلے مگ 21 اڑایا تھا اور بعد میں گجرات کے نالیہ ایئر بیس پر معزز "فلائنگ بلٹس” سکواڈرن میں شامل ہو گئی تھیں۔ موہناسنگھ، جو راجستھان کے جھنجھنو میں ایک فوجی خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، نے 2019 میں تاریخ رقم کی کہ وہ دن کے وقت ‘ہاک ‘ طیارہ اڑانے والی پہلی خاتون پائلٹ ہیں۔ انہیں 2020 میں ناری شکتی ایوارڈ ملا۔
موہنا سنگھ کے دادا ایوی ایشن ریسرچ سینٹر (اے آر سی) میں فلائٹ گنر تھے، جو انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) کی ایک خصوصی شاخ ہے جو جاسوسی اور نگرانی کے لیے ذمہ دار ہے۔ اس کے والد فصائیہ میں ایک وارنٹ افسر ہیں، جو ایئر فورس اور ملٹری سروس کے ساتھ خاندان کی وابستگی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔2016 میں، موہنا سنگھ بھوانا کانتھ اور اونی چترویدی کے ساتھ انڈین ایئر فورس میں بطور فائٹر پائلٹ شامل ہونے والی پہلی خاتون بن گئیں۔ یہ ہندوستانی ہوا بازی کی تاریخ کے لیے ایک اہم لمحہ تھا، کیونکہ اس نے باضابطہ طور پر خواتین کو فائٹر پائلٹ کے کردار میں شامل کیا۔اس سے قبل، خواتین 1991 سے ہیلی کاپٹر اور ٹرانسپورٹ طیاروں میں پائلٹ کے طور پر کام کر رہی تھیں، لیکن لڑاکا پائلٹ کا کردار اب بھی زیادہ تر مردوں کا تھا۔ 2019 میں، موہنا سنگھ نے دن کی روشنی میں "ہاک” طیارہ اڑانے والی ہندوستانی فضائیہ کی پہلی خاتون بن کر تاریخ رقم کی۔ وہ ان تین فلائٹ لیفٹیننٹ میں سے ایک تھیں جنہیں 2020 ناری شکتی پراسکر سے نوازا گیا تھا۔
