نئی دہلی: ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ پی ایم مودی نے کینیڈا میں ہندو مندر پر حملے کی سخت مذمت کی ہے۔ اتوار کو، مبینہ خالصتانی حامیوں نے کینیڈا کے برامپٹن میں ہندو سبھا مندر میں ہندو عقیدت مندوں پر حملہ کیا، جس کی سیاسی شخصیات اور کمیونٹی رہنماؤں کی طرف سے مذمت کی گئی۔
پی ایم مودی نے پوسٹ کیا “ہم توقع کرتے ہیں کہ کینیڈا کی حکومت انصاف کو یقینی بنائے گی اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھے گی۔”
اس حملے نے کینیڈا اور بھارت کے درمیان پہلے سے ہی نازک تعلقات کو مزید خراب کر دیا ہے، کیونکہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ کینیڈین حکام بڑھتے ہوئے انتہا پسندی کے خطرات سے نمٹنے میں ناکام رہے ہیں۔
جسٹن ٹروڈو کا بیان
دوسری جانب کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے فوری طور پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ “برامپٹن میں ہندو سبھا کے مندر میں تشدد ناقابل قبول ہے، ہر کینیڈین کو آزادی اور محفوظ طریقے سے اپنے مذہب پر عمل کرنے کا حق ہے۔” ٹروڈو نے مندر برادری کی حفاظت کے لیے پولیس کے فوری ردعمل پر اظہار تشکر کیا۔
پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ کیپٹن امریندر سنگھ نے کیا کہا؟
انڈیا-کینیڈا کی صورتحال پر، پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور بی جے پی کے رہنما کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا ہے، “بنیاد پرست علیحدگی پسند خیالات رکھنے والے ہردیپ سنگھ ننجر کے قتل کے بعد، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک پارلیمانی بیان میں ہندوستان کو اس فعل کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے بعد میں کہا کہ ان کے پاس ٹھوس شواہد نہیں ہیں، لیکن یہ اپنے آپ میں پارلیمنٹ کے تقدس کی خلاف ورزی ہے، جہاں وزیر اعظم کے بیان کو “سچ اور صرف سچ” کے طور پر لیا جاتا ہے۔”