مرکزی سرکار کئی بار یقین دہانی کرچکی ہے کہ کشمیر سے کنیا کماری تک ایک مضبوط ریلوے نظام قائم کیا جائے گا ۔ کچھ عرصہ پہلے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا نے بڈگام میں ایک تقریب میں بولتے ہوئے اس بات کا اعلان کیا کہ ملک کے مختلف حصوں سے جلد ہی براہ راست ریل گاڑیاں کشمیر پہنچ جائیں گی ۔ اس دوران جموں سے بارھمولہ تک ریلوے لائن کو تعمیر کرکے لوگوں کو راحت پہنچانے کی کوشش کی گئی ۔ اگرچہ اس پروجیکٹ پر بہت پہلے سے کام جاری ہے ۔ تاہم جموں کشمیر کو یوٹی میں تبدیل کرنے کے بعد حکومت نے سڑکوں اور ریلوے نظام کو بہتر بنانے پر خاص طور سے توجہ دی ۔ اس حوالے سے دردست لئے گئے کاموں پر بڑے پیمانے پر اخراجات اٹھائے گئے اور نقل وحمل کا پورا نظام ہی بدل کے رکھ دیا گیا ۔ یہ بات بڑی حوصلہ افزا ہے کہ دوردراز دیہات تک رابطہ سڑکیں تعمیرکی گئی ۔ اس سے لوگوں کو بڑی سہولیات میسر آئیں ۔ خاص طور سے مریضوں کو ہسپتال تک لے جانا اور طلبہ کو اسکول پہنچنے میں بڑی راحت میسر آئی ۔ ریلوے کی وجہ سے بہت سے علاقوں کے لوگوں کو آسانی ہوئی ۔ تاہم یہ بات بڑی عجیب ہے کہ اتنے سال گزرنے کے باوجود ریلوے لائن کو بارھمولہ تک محدود رکھا گیا اور کپوارہ تک ریل پہنچانے کی طرف توجہ نہیں دی گئی ۔ ایک زمانے میں یہ بات ناممکن لگ رہی تھی کہ ریل لائن کبھی سرینگر تک پہنچائی جائے گی ۔ ملک کے باقی حصوں میں ریلوے نظام انگریزوں کے زمانے میں قائم ہوا ۔ بعد میں آزاد ہندوستان میں ایسا ریلوے نظام بنایا گیا جو دنیا کا سب سے وسیع نظام ہے ۔ لیکن اس مرحلے پر بھی کشمیر کو نظر انداز کیا گیا ۔ کئی دہائیاں گزرنے کے بعد کشمیر تک ریلوے لائن پہنچانے کا فیصلہ لیا گیا ۔ ان کئی سالوں سے محدود ایریا میں ریل چلائی جارہی ہے ۔ حالیہ پارلیمنٹ سیشن کے دوران کشمیر ریلوے کو ودعت دینے کے نئے منصوبے سامنے لائے گئے ۔ تاہم یہ بات مایوسی کی سبب بن گئی کہ کپوارہ کو ایک بار پھر اس منصوبہ بندی سے دور رکھا گیا ہے ۔ کپوارہ کے عوام نے اس پر سخت مایوسی کا اظہار کیا کہ بارھمولہ تک ریل پہنچنے کے باوجود اس کو آگے بڑھانے کا کوئی نیا کام ہاتھ میں نہیں لیا گیا ۔
وقت گزرنے کے ساتھ ریلوے کی اہمیت بڑھتی جارہی ہے ۔ اس ذریعے سے سفر کرنے سے ایک تو وقت بچ جاتا ہے دوسرا ٹریفک جام وغیرہ کی پریشانیوں کا سامنا نہیں کرنا پڑتا ہے ۔ ریلوے کا سفر دوسرے ذرایعکی نسبت سستا بھی ثابت ہوا ہے ۔ اس ذریعے سے غریب لوگ بھی سفر کرپاتے ہیں ۔ یومیہ کام پر جانے والے مزدور ریل کے سفر کو اپنے لئے سب سے مناسب سفر سمجھتے ہیں ۔ ایسے غریب مزدور وقت سے پہلے اپنی منزل تک پہنچ جاتے ہیں ۔ ساتھ ہی اس پر لاگت بھی بہت کم آتی ہے ۔ اگرچہ کشمیر میں ریلوے نظام ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اور نظام بہتر بنانے کے لئے ابھی بہت کام کرنا ہوگا ۔ تاہم جتنا کچھ بھی موجود ہے اس کو بہت ہی مناسب قرار دیا جارہاہے ۔ اودھم پور سے بارھمولہ اس ریل کے ذریعے سفر کرنے والے اس پر اطمینان کا اظہار کررہے ہیں ۔ کچھ سال پہلے اننت ناگ بلکہ سرینگر سے بارھوملہ تک کا سفر انتہائی تھکا دینے والا سفر مانا جاتا تھا ۔ اس بات کا تصور کرنا ممکن نہ تھا کہ آنے جانے کا یہ سفر اتنا آسان ہوگا جتنا ریلوے کی وجہ سے اب ثابت ہورہاہے ۔ یی وجہ ہے کہ دور دراز کے علاقوں میں بسنے والے بیشتر لوگ چاہتے ہیں کہ ریل کے نظام کو وسعت دے کر ان تک یہ سہولت پہنچائی جائے ۔ خاص طور سے کپوارہ ، اوڑی اور گریز کے رہنے والے زور دے رہے ہیں کہ انہیں ریل کی سہولت فراہم کی جائے ۔ اس حوالے سے یہاں کی سیول سوسائٹی کی طرف سے کئی بار مانگ کی گئی کہ ریل کو جلد از جلد کپوارہ اور اس کے مضافات تک پہنچایا جائے ۔ یہاں کے عوام اس سہولت کے حقدار ہیں ۔ کپوارہ کے سرحدی علاقوں میںرہائش پذیر عوام نے پچھلے ستھر سالوں کے دوران کافی جانی اور مالی نقصان اٹھایا ۔ سرحدوں پر جنگ بندی معاہدے سے پہلے یہاں سارا وقت گن گرج سنائی دیتی تھی ۔ آئے دن بستیوں پر بمباری کی وجہ سے لوگ مارے جاتے اور مکان تباہ ہوجاتے تھے ۔ کھیتوں میں کام کرنا ممکن نہیں تھا ۔ فصلوں کا اگان تو دور کی بات جانور پالنا اور انہیں میدانوں میں چرانا یہاں کسی کے بس کی بات نہیں تھی ۔ بلکہ بچوں کا اسکول تک جانا اپنی جان سے کھیلنے کے مترادف سمجھا جاتا تھا ۔ بڑے پیمانے پر ہوئے مذاکرات کے بعد یہاں کے عوام کو ان مصائب سے نجات مل گئی ۔ لوگ چاہتے ہیں کہ اب سکون سے کاروبار کیا جائے ۔ اس غرض سے لوگ کئی طرح کی سہولیات کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ ایسے مطالبات میں ریلوے نظام کا مطالبہ بھی شامل ہے ۔ سرکار کو چاہئے کہ اس عوامی مطالبہ پر غور کرے ۔ سرکار ٹریفک سہولیات فراہم کرنے کے لئے کئی منصوبوں پر کام کررہی ہے ۔ سڑکوں کا جال بچھایا جارہاہے اور سڑکوں کو اپ گریڈ کرنے پر کافی سرمایہ کاری کی جارہی ہے ۔ لیکن عوام کا خیال ہے کہ اب سڑکوں کے بجائے ریلوے نظام پر پیسہ انویسٹ کرنے کی ضرورت ہے ۔ سڑکوں کے ساتھ ساتھ ریلوے کو پھیلائو دینا ضروری ہے ۔ ایسی سہولت عوام کے لئے زیادہ فائدہ مند اور آرام کا باعث ثابت ہورہی ہے ۔ جب ماہرین ریلوے نظام کو زیادہ فائدہ مند مانتے ہیں تو اس پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔