قانون ساز اسمبلی میں کشمیر کی خصوصی پوزیشن سے متعلق بنیادی قرار داد پاس کرکے حکومت جاکر آرام سے سوجائے صحیح طرز عمل نہیں ہے ۔ تمام حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ قرار داد ایک روایتی کاروائی تھی جو مکمل کی گئی ۔ مقامی سیاسی جماعتوں نے الیکشن کے دوران عوام سے وعدہ کیا تھا کہ اس حوالےسے قدم اٹھایا جائے گا ۔ وعدے کے مطابق جو مناسب سمجھا گیا اپوزیشن اور حکومت دونوں طبقوں نے وہ کیا ۔ اب یہ ماننا ضروری ہے کہ اس مسئلے پر مزید پیش رفت ممکن نہیں ۔ اس کے بعد جو کچھ کرنا ہے مرکزی سرکار کو کرنا ہے ۔ وہاں سے فی الحال کچھ مثبت ہونا ممکن نہیں ۔ بلکہ کسی طرح کی سہولت کے بجائے اختیارات میں مزید کمی کی جارہی ہے ۔ اس کا یہ مطلب نہیں کہ جموں کشمیر کی سرکار مایوسی ہوکر بیٹھ جائے ۔ بلکہ دوسرے بہت سے مسائل ہیں جو حل کرکے لوگوں کو راحت پہنچائی جاسکتی ہے ۔ حکومت نے بنیادی ضروریات فراہم کرنے کی یقین دہانی کی ہے۔ اس حوالےسے مفت رسوئی گیس اور بجلی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔ تازہ بیان یہ سامنے آیا کہ نئے سال کے آغاز میں بطار گفٹ دونوں چیزیں فراہم کی جائے گی ۔ یہ بڑی حوصلہ افزا بات ہے ۔ حکومت عوامی مسائل کو لے کر جس انداز میں آگے بڑھ رہی ہے اس پر اطمینان کا اظہار کیا جارہا ہے ۔
رسوئی گیس، بجلی، پانی اور اس طرح کی دوسری بنیادی ضروریات کے علاوہ کئی ان مسائل پر حکومت کو کام کرنا ہے جن کو لے کر متعلقین سخت مایوسی کا شکار ہیں ۔ پاسپورٹ حاصل کرنے کے حوالے سے جن پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس وجہ سے پاسپورٹ حاصل کرنا بہت مشکل بن گیا ہے ۔ اس وجہ سے بہت سے لوگوں کےلئے ملک سے باہر جاکر کاروبار کرنا یا روزگار حاصل کرنا مشکل بن گیا ہے ۔ اسی طرح سرکاری نوکری ملنے کے بعد کریکٹر سرٹیفکیٹ حاصل کرنا نوکری حاصل کرنے سے زیادہ بڑا مسئلہ سمجھا جاتا ہے ۔ اس حوالےسے نرم پالیسی بنانے کی ضرورت ہے ۔ اسی طرح قیدیوں کا ایک اہم مسئلہ ہے جس کو لے کر کئی خاندان پریشانیوں سے دوچار ہیں ۔ الیکشن کے دوران مرکزی سرکار نے جس نرمی کا اظہار کیا جموں کشمیر سرکار اس کو بنیاد بنا کر ان قیدیوں کی رہائی ممکن بنا سکتی ہے جن کے خلاف کوئی سنگینی الزامات نہیں ہیں ۔ بہت سے لوگ طویل عرصے سے قید و بند کے مصائب اٹھارہے ہیں ۔ ایسے قیدیوں کے لئے ٹائم فریم مقرر کرکے عوام دوست پالیسی بنائی جاسکتی ہے ۔ یقین کیا جارہاہے کہ سیکورٹی حلقوں کو اعتماد میں لے کر اس پر جلد کوئی فیصلہ لیا جائے گا ۔ اسی طرح دوسری ریاستوں میں نظربند نوجوانوں کو سرینگر منتقل کئے جانے پر زوردیا جارہا ہے ۔ یہ ایسے مسائل ہیں جن کو لے کر عوام موجودہ سرکار کے ساتھ حد سے زیادہ امیدیں وابستہ کئے ہوئے ہیں ۔ یقینی طور پر ان مسائل پر مقامی سرکار سے زیادہ مرکزی سرکار کو فیصلے کا حق حاصل ہے ۔ تاہم مقامی سرکار کو پہل کرکے ان مسائل کو آگے بڑھانا ہے ۔ جب ہی کوئی بات بن سکتی ہے ۔