جموں14اپریل:
پنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے جموں وکشمیر میں جلد جمہوری عمل شروع کرنے پرزور دیا ہے۔ پارٹی صوبائی صدر دفتر جموں میں منعقدہ ایک تقریب جس میں کثیر تعداد میں وکلاء حضرات نے پارٹی کا دامن تھاما سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جموںو کشمیر جیسی خطہ میں طویل عرصے تک جمہوری حکومت نہ ہونا نقصان دہ ہے۔
اِس تقریب کا اہتمام پارٹی لیگل سیل کے صوبائی صدر جموں وکرم راٹھور نے کیاتھا۔ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کے یوم ِ پیدائش کے موقع پر وکلاء کا جماعت میں خیر مقدم کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہاکہ حکومت ِ ہند کو چاہئے کہ جموں وکشمیر میں جمہوری نظام بحال کیاجائے۔
انہوں نے مزید کہاکہ پارٹی میں شامل ہونے والے وکلاء حضرات کو جمہوری نظام ِ عمل کی مضبوطی کے لئے بابا صاحب امبیڈکر کے نقش ِ قدم پر چلنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ پچھلے تین سالوں سے کوئی منتخب حکومت نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات ایک سامنا ہے اور موجودہ انتظامیہ لوگوں کی توقعات پر کھرا اُترنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔ لوگوں کے پاس کوئی آپشن نہیں، لہٰذ ا وقت کی اہم ضرورت ہے جمہوری عمل شروع کیاجائے۔ مایوسی کے اِس عالم میں حکومت ِ ہند کو چاہئے کہ جلد سے جلد اسمبلی انتخابات کرائے اور جمہوری نظام بحال کیاجائے۔ پارٹی کی پالیسیوں اور پروگراموں کو اُجاگر کرتے ہوئے الطاف بخاری نے کہاکہ اپنی پارٹی کی پالیسی صداقت پر مبنی ہے ، یہ جماعت سماج کے تمام طبقہ جات کی خواہشات کی نمائندگی کرتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہرشعبہ سے جڑے لوگ اِس بااعتماد سیاسی جماعت کا حصہ بن رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ جذباتی نعروں سے یہاں پر دہائیوں تک روایتی سیاسی جماعتوں نے لوگوں کو صرف انتخابات میں ووٹ کی خاطر لوگوں کو بیوقوف بنایا لیکن اپنی پارٹی لوگوں کے جذباتی استحصال پر یقین نہیں رکھتی، ہم نے لوگوں کو وہی کہا جو سچ ہے، چاند تارے توڑ لانے کی باتیں نہیں کیں، جوقابل ِ عمل اور قابل ِ حصول ہے، وہی کہا، صداقت پر مبنی اپنی پارٹی کی باتوں کا جوجماعتیں مذاق اُڑایا کرتی تھیں، وہی آج اُسی نقش قدم پر چل رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ اپنی پارٹی کا مقصد بلالحاظ مذہب وملت، رنگ ونسل ذات پات اور خطہ پورے جموں وکشمیر کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کرنا ہے ۔ یہاں کے باشندگان کے لئے نوکریوں، وسائل اور اراضی کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔الطاف بخاری نے مزید کہاکہ ’’ہم نفرت کی سیاست کو ختم کرنا چاہتے ہیں اور دو نوںخطوں کے لوگوں کو ایک ساتھ لانا چاہتے ہیں۔ لہٰذاجموں و کشمیر میں جمہوری عمل کا آغاز ضروری ہے‘‘۔انہوں نے بڑھتی ہوئی بے روزگاری، قدرتی وسائل کی لوٹ مار پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ وہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ کریں گے۔
انہوں نے پارٹی میں شامل ہونے والوں کا خیر مقدم کیا اور اُمید ظاہر کی کہ ان کی شمولیت سے پارٹی مزید مضبوط ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے شاندار وکلاء میں سے ایک ڈاکٹر بی آر تھے۔ امبیڈکر جنہوں نے پسماندہ لوگوں کی خدمت کی اور اُن کے وژن اور پالیسیوں کی وجہ سے قوم اتحاد کے ساتھ ترقی کر رہی ہے۔اس موقع پر جن وکلاء نے اپنی پارٹی میں شمولیت اختیار کی ۔ اِن میں امجد خان، سشیل چندیل، امت شرما، اوین کمار، وکرم سنگھ، سمینتکار، نشیکا ٹھاکر، سپریہ گندوترہ، رشہال ، قدیراحمد، سریش سنگھ چندیل، وجیتا شرما، ارجن سنگھ، پرمجیت کوتوال، ایاز احمد، تسلیم عارف، انسل کلرہ، جاوید احمد، گیتا ڈوگرہ، کلجیت کور، سیما شرما، ریسورکہ ڈوگرہ، ہتیش کول، راجندر سنگھ ٹھاکر، منمیت وغیرہ قابل ِ ذکر ہیں۔ اس موقع پر پارٹی کے سنیئرلیڈران، سابقہ اراکین قانون سازیہ، صوبائی وضلع اکائیوں کے عہدیداران، یوتھ ، ٹریڈ یونین لیڈران بھی موجود تھے۔