سرینگر20اپریل:
اپنی پارٹی کے سینئر نائب صدر اور سابقہ کابینہ وزیر غلام حسن میر نے رمضان المبارک کے مقدس میں بجلی سپلائی میں بار بار کے خلل پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ خاص طور سحری اور افطار کے اوقات پر بجلی کٹوتی سے لوگوں کو بے حد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اس مقدس ماہ میں بھی لوگوں کو بجلی جیسی ضروری سروس فراہم کرنے میں ناکام ثابت ہورہی ہے۔ جبکہ متعلقہ انتظامیہ یہ بتانے سے بھی قاصر ہے کہ آخر وادی کے ہر علاقے میں بار بار بجلی سپلائی کیوں متاثر ہورہی ہے۔
غیر اعلانیہ بجلی کٹوتی کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ سب سے زیادہ پریشان کن بات یہ ہے کہ افطاری اور سحری کے اوقات میں وادی کے بیشتر علاقے گھپ اندھیرے میں ہوتے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ ہریہ اِس بات سے واقف ہے کہ مسلم اکثیریتی علاقہ کشمیر میں اِس ماہ کے طور خصوصی عبادات کا اہتمام ہوتا ہے، ایسے میں انتظامیہ سے توقع ہے کہ تمام ضروری سہولیات عوام کو فراہم کی جائیں لیکن باربار بجلی کٹوتی سے عوام کو معمول کی عبادات میں پریشانی کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ متعلقہ انتظامیہ کی طرف سے غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کی علامت ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کو چاہئے کہ وہ اِس میں مداخلت کر کے ماہ ِ رمضان کے دوران صارفین کو بلاخلل بجلی سپلائی فراہم کریں۔ خاص طور سے مغرب سے فجر تک بجلی کٹوتی ناقابل ِ قبول ہے۔ لہٰذا متعلقہ حکام کو چاہئے کہ وہ وادی بھر میں صارفین کو مناسب بجلی کی فراہمی کے لئے ضروری اقدامات اُٹھائیں۔