سری نگر،23اپریل :
جموں کے اے ڈی جی پی مکیش سنگھ نے ہفتے کے روز بتایا کہ سنجوا جموں حملے میں مارے گئے جیش کے دو جنگجو یا تو افغانی تھے یا پھر وہ خیبر پختو علاقے کے ساکن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ کوکر ناگ اور دمہال ہانجی پورہ سے تعلق رکھنے والے مزید دو نوجوانوں کا بھی اس میں ہاتھ ہونے کے بارے میں پتہ چلا ہے۔
جموں میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اے ڈی جی پی مکیش سنگھ نے بتایا کہ 22 اپریل کو سنجوا میں تصادم کے دوران مارے گئے دو جنگجو یا تو افغانی تھے یا پھر وہ پاکستان کے سرحدی علاقہ خیبر پختو علاقے کے ساکن ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مہلوک جنگجووں سے برآمد شدہ اسلحہ وگولہ بارود سے معلو ہوا ہے کہ وہ جموں میں بڑے خو د کش حملے کرنے کی فراق میں تھے۔
انہوں نے بتایا کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ پڑتال کے دوران معلوم ہوا ہے کہ جیش سے تعلق رکھنے والے کوکر ناگ کے ایک نوجوان بلال احمد وگے نے جیش فدائین کو سانبہ میں سبزی سے لدی ایک ٹرک میں بٹھایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ تحقیقات کے دوران یہ بھی پتہ چلا ہے کہ کشمیر کے ترال علاقے سے تعلق رکھنے والے دو بھائی نروال میں قائم اخروٹ کی فیکٹری میں کام کرتے تھے اور دونوں مہلوک جنگجووں کے ساتھ ٹیلی گرام کے ذریعے مسلسل رابطے میں تھے۔
اے ڈی جی پی نے دو بھائیوں کی شناخت شفیق احمد اور آصف احمد کے بطور کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دمہال ہانجی پورہ کولگام سے تعلق رکھنے والے اقبال نامی نوجوان کا بھی اس حملے میں ملوث ہونے کے بارے میں پتہ چلا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ شفیق اور اقبال کو حراست میں لیا گیا جبکہ بلال وگے گرفتاری سے بچنے کے لئے روپوش ہو گیا ہے۔
اے ڈی جی پی نے بتایا کہ شفیق نے دوران انٹروگیشن بتایا کہ جیش سے تعلق رکھنے والے دونوں فدائین اردو ، ہندی یا انگلش زبان نہیں سمجھے تھے بلکہ وہ پشتو میں باتیں کرتے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ اس سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ جیش فدائین پاکستان کے خیبر پختو علاقے یا پھر افغانستان سے تعلق رکھتے تھے۔
اُن کے مطابق بلال وگے 20 اپریل کو جموں وارد ہوا اورجیش کے فدائین کو سانبہ سے سنجوا پہنچانے میں بھر پور مدد کی ۔
انہوں نے بتایا کہ تینوں کشمیری نوجوان اُس پار بیٹھے جیش کے کمانڈروں کے ساتھ ٹیلی گرام کے ذریعے رابطے میں اور انہوں نے ٹیلی گرام پر اپنا نام پاگل جماعت رکھا تھا۔
پریس کانفرنس کے دوران اے ڈی جی پی نے بتایا کہ جیش کمانڈر ویر نے بلال وگے اور شارق کو بتایا کہ اُنہیں جیش کے دو فدائین کو جموں میں پک کرنا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مہلوک جیش فدائین کو جموں میں بڑے پیمانے پر فدائین حملے کرنے کا کام سونپ دیا گیا تھا تاہم مستعد اہلکاروں نے جنگجووں کے عزائم کو وقت رہتے ناکام بنایا۔
اے ڈی جی پی نے بتایا کہ معاملے کی تحقیقات جاری ہے اور اس حوالے سے مزید گرفتاریوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیاجاسکتا ہے۔(یو این آئی)