سری نگر،21 مئی:
جموں وکشمیر کے گرمائی دارلخلافہ سری نگر کے راجباغ علاقے میں سنیچر کے روز کشمیری پنڈتوں کی ایک بڑی تعداد نے انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرئے کئے۔کشمیر پنڈت ملازمین مطالبہ کر رہے تھے کہ اْنہیں یہاں سے ٹرانسفر کیا جائے۔یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ ہفتے کے روز کشمیری پنڈت ملازمین کی ایک بڑی تعداد جن میں مرد و زن شامل تھے نے راجباغ سری نگر میں اپنی مانگوں کو لے کر احتجاجی مظاہرئے کئے اور لالچوک کے گھنٹہ گھر تک پیدل مارچ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ کشمیری پنڈت مظاہرین نے گھنٹہ گھر کے نزدیک دھرنا دیا اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اْن کی جائز مانگوں کو جلد از جلد حل کرکے اْنہیں کشمیر سے ٹرانسفر کیا جائے۔
مظاہرین نے اس موقع پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ وہ کشمیرمیں نوکری کرنے لئے آئے ہیں نہ کہ مرنے کے لئے۔انہوں نے بتایا کہ راہول بھٹ کی ہلاکت کے بعد ہم نے انتظامیہ کے سامنے کئی مسائل اْبھارے ہیں لیکن ابھی تک سرکار نے اس کی جانب کوئی توجہ نہیں دی جس وجہ سے وہ سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہو گئے ہیں۔
کشمیری پنڈت ملازمین نے بتایا کہ وہ وادی کشمیر میں اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں لہذا اس کا ایک ہی حل ہے کہ اْنہیں یہاں سے ملک کی کسی بھی ریاست میں ٹرانسفر کیا جائے۔انہوں نے مزید کہاکہ پچھلے دس روز سے ہم احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں لیکن انتظامیہ کے کانوں تک جوں تک نہیں رینگتی۔دریں اثنا مٹن اننت ناگ میں بھی پنڈتوں کی ایک بڑی تعداد نے انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرئے کئے اور جلوس نکالا۔
بتادیں کہ جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعے کے روز نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ کشمیری پنڈتوں کے جائز مسائل کو حل کرنے کی خاطر اقدامات اْٹھائے جارہے ہیں لہذا اْنہیں صبر وتحمل سے کام لینے کی ضرورت ہے۔واضح رہے کہ چاڈورہ میں راہول بھٹ کی ہلاکت کے بعد کشمیری پنڈت ملازمین مسلسل احتجاج پر بیٹھے ہوئے ہیں۔پنڈت ملازمین نے سرکار کے سامنے تجویز رکھی ہے کہ اْنہیں وادی سے باہر کسی بھی ریاست میں تعینات کیا جائے۔یو این آئی