پیرس، 5 مئی:
ہندوستان اور فرانس نے خلائی اور سائبر شعبوں میں دوطرفہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ نظام قائم کرنے اور مختلف شعبوں میں خود انحصار ہندوستان مہم میں فرانس کے زیادہ سے زیادہ کردار کے لئےطریقے تلاش کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی اور فرانس کے صدر امانوئل میکرون کی بدھ دیر شام میں ہوئی ملاقات کے بعد جاری ایک مشترکہ بیان میں یہ اطلاع دی گئی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں عصری عالمی اور علاقائی مسائل پر بھی اہم بات چیت ہوئی اور دونوں فریقین نے یوکرین میں جنگ کے فوری خاتمے اور وہاں انسانی امداد فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور افغانستان میں ایک ایسی حکومت کے قیام پر زور دیا جس میں تمام لوگ شامل ہوں۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سائنسی اور تکنیکی تعاون کی عظیم روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے، ہندوستان اور فرانس خلا کے میدان میں آنے والے عصری چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور سب کے لیے خلا تک محفوظ رسائی کو یقینی بنانے کے لیے ہندوستان اور فرانس خلاسے متعلق معاملات پر دوطرفہ اسٹرٹیجک ڈائیلاگ قائم کرنے پر متفق ہوئے ہیں۔
بیان کے مطابق اس دوطرفہ اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے قیام سے خلائی اور دفاعی ایجنسیوں، انتظامیہ اور بیرونی خلا میں سیکورٹی اور اقتصادی چیلنجز کے ماہرین کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے گا۔ خلا سے متعلق قانون اور اصولوں کے نفاذ سے تعاون کے نئے شعبوں کا انکشاف ہوگا۔ دونوں فریقین نے اس کی پہلی میٹنگ اسی سال منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
دونوں فریقوں نے خود انحصار ہندوستان مہم کے تحت جدید دفاعی ٹیکنالوجی، مینوفیکچرنگ اور برآمدات کے لیے ہندوستان اور فرانس کے درمیان رابطے بڑھانے اور اس سمت میں اقدامات کرنے پر بھی اتفاق کیا۔اس میں صنعتی اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینے کے لیے کہا گیا ہے۔ بیان میں اسکورپین آبدوز سمیت حال ہی میں اسلحہ سازی کے شعبے میں جاری تعاون کی تعریف کی گئی ہے۔ بیان میں دونوں ممالک کی مسلح افواج کے درمیان مشترکہ مشقوں(شکتی، ورونا، پیگاسے، ڈیزرٹ نائٹ اور گروڈ)کو سراہا گیا اور کہا گیا کہ بحر ہند میں دونوں بحری افواج کے درمیان ہم آہنگی بہتر رہے گی۔
سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں تعاون کے حوالے سے دونوں فریقوں نے سائبر خطرات سے نمٹنے کے لیے سائبر قوانین اور اصولوں کو فروغ دینے والی ٹاسک فورسز کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے دو طرفہ سائبر ڈائیلاگ کے قیام پر بھی اتفاق کیا تاکہ سائبر اسپیس کو کھلا، پرامن اور محفوظ رکھا جا سکے ۔
دونوں ممالک نے انسداد دہشت گردی میں تعاون کو بڑھانے، دہشت گردوں کی مالی معاونت اور بنیاد پرستی اور پرتشدد نظریہ کے انسداد، دہشت گردوں کے ذریعے انٹرنیٹ کے غلط استعمال کو روکنے، ممنوعہ دہشت گرد تنظیموں اور افراد کے خلاف کارروائی کرنے اور ہندوستانی بحرالکاہل کے خطے میں اسٹریٹجک شراکت داری کومضبوط کرنے کے بارے میں بھی بات کی۔ دونوں ممالک نے عصری بین الاقوامی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یوکرین پر روس کے حملے کو فوری طور پر روکنے، انسانی بحران میں یوکرین کو امداد دینے اور افغانستان میں طالبان کی حکومت میں سب کو شامل کرنے کا بھی مطالبہ بھی کیا۔ (یو این آئی)