ادے پور، 29 جون:
منگل کو ادے پور میں دعوت اسلامی سے وابستہ دو نوجوانوں کے ہاتھوں کنہیا لال کے بہیمانہ قتل کے بعد شہر کے سات تھانوں کے علاقوں میں کرفیو کے باوجود ہزاروں لوگ مقتول کی آخری رسومات کے لیے جمع ہوئے۔ موکشدھام میں بھی کچھ دیر کے لیے آخری رسومات روک دی گئیں۔ صبح بند کے دوران مختلف تھانوں میں پکڑے گئے نوجوانوں کو رہا کرنے کے بعد ہی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ ایم ایل اے دھرمنارائن جوشی، امرت مینا اور دیپتی کرن مہیشوری بھی آخری رسومات میں موجود تھے۔
اس سے قبل بدھ کی صبح میت کے پوسٹ مارٹم کے دوران اپوزیشن لیڈر گلاب چند کٹاریہ بھی ایم بی اسپتال میں موجود تھے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ یہ سارا معاملہ پولیس کی ناکامی کا ہے۔ اتنی باتیں ہوئیں اور پولیس کی انٹیلی جنس ناکام ہوگئی۔ متوفی نے اپنی جان کی حفاظت کا بھی کہا اور پولیس تصفیہ کرانے میں مصروف تھی۔ یہ نوجوان کون ہیں، کیا کرتے ہیں، کس پس منظر سے ہیں؟ پولیس کے پاس یہ جاننے کا وقت نہیں تھا۔ واقعے کی ذمہ داری پوری طرح پولیس پر ڈالتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تمام ذمہ دار پولیس افسران کو ہٹایا جائے۔
متوفی کی بیوی جشودا ساہو نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پورا خاندان کئی دنوں سے پریشان تھا کہ کہیں کوئی ناخوشگوار واقعہ نہ ہو جائے۔ قاتل ہمیں بار بار دھمکیاں دے رہے تھے اور ہم بار بار انتظامیہ سے منتیں کر رہے تھے لیکن پولیس نے کوئی تحفظ فراہم نہیں کیا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو پھانسی دی جائے۔
یہاں پر مشتعل نوجوانوں نے صبح سے ہی کرفیو والے علاقے کے باہر کھلی دکانوں کو بند کرانے کی مہم شروع کر دی۔ نوجوانوں نے سبزی منڈی، سیکٹر 14، ایکلنگ پورہ اور سوینہ میں واقع ملحقہ علاقوں میں دکانیں بند کر دیں۔ تاہم لیب اسسٹنٹ کے امتحانات کے پیش نظر ٹیمپو جاری رہا۔ امیدواروں کو ایڈمٹ کارڈ دکھا کر امتحانی مراکز تک پہنچنے کی اجازت دی گئی۔ طبی اور دیگر ہنگامی سہولیات کو ہموار رکھا گیا ہے۔
اس معاملے میں موکشدھام میں موجود ایس آئی ٹی ٹیم کے افسر اے ڈی جی دنیش ایم این نے مکینوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو دن کے بعد شہر میں رتھ یاترا کا بڑا میلہ ہے اور اب سیاحت واپس لوٹنے لگی ہے۔ شہر کے باسی امن برقرار رکھیں تاکہ شہر کا ماحول خراب نہ ہو۔
مرکزی وزارت داخلہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کو دھمکی دینے والے کیس کے ملزمین کی طرف سے جاری ویڈیو کی وجہ سے تحقیقات این آئی اے کو سونپ دی ہے۔ ذرائع کے مطابق این آئی اے کے دو افسران ادے پور پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے صبح علاقے کا دورہ بھی کیا۔ فی الحال مقامی پولیس سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
