نئی دہلی۔23؍ اپریل:
ہندوستان کی پہلی بلٹ ٹرین کے لیے مختلف اسٹیشنوں کی تعمیر میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور ہم 2026 میں پہلی ٹرین کو ایک سیکشن میں چلانے کے لیے تیار ہیں۔ مرکزی وزیر ریلوے اور آئی ٹی اشونی ویشنو نے منگل کو ایک انٹرویو میں مرکزی وزیر نے کہا کہ احمد آباد۔ممبئی روٹ پر بلٹ ٹرینوں کا کام بہت اچھی طرح سے جاری ہے۔”290 کلومیٹر سے زیادہ کام پہلے ہی ہو چکا ہے۔ آٹھ دریاؤں پر پل بنائے گئے ہیں۔ 12 اسٹیشنوں پر کام جاری ہے۔ اسٹیشن بھی اسی سطح پر آگئے ہیں تاکہ کام مکمل ہونے کے قریب ہے۔دو ڈپو پر کام چل رہا ہے۔ 2026 میں اپنے پہلے حصے کو کھولنے کے مکمل ہدف کے ساتھ کام بہت تیز رفتاری سے جاری ہے۔بلٹ ٹرین ایک بہت پیچیدہ منصوبہ ہے۔ اس پر کام 2017 میں شروع ہوا اور اس ڈیزائن کو مکمل کرنے میں تقریباً ڈھائی سال لگے۔”اس کا ڈیزائن بہت پیچیدہ ہے کیونکہ جس رفتار سے ٹرین کو چلنا ہوتا ہے اس میں کمپن بہت مضبوط ہوتی ہے۔ان کمپنوں کا انتظام کیسے کریں؟ اگر ہمیں اوپر کی بجلی سے کرنٹ لینا ہے تو وہ کرنٹ کیسے لیں؟ رفتار، ایروڈائینامکس وغیرہ جیسی ہر چیز کو بہت احتیاط سے دیکھنا پڑتا ہے اور اس کے فوراً بعد کام شروع ہو جاتا ہے۔
درمیان میں کووڈ وبائی مرض کی وجہ سے تھوڑا سا دھچکا لگا۔”مہاراشٹر میں، ادھو ٹھاکرے کی حکومت نے اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا جس کی وجہ سے پروجیکٹ میں تاخیر ہوئی تھی۔ لیکن کام اب بہت اچھی طرح سے آگے بڑھ رہا ہے۔بلٹ ٹرین کوریڈور میں 21 کلومیٹر لمبی سرنگ ہے، جس میں 7 کلومیٹر زیر سمندر بھی شامل ہے۔ سرنگ کا سب سے گہرا نقطہ 56 میٹر ہے۔سرنگ کے اندر بلٹ ٹرینیں 300-320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلیں گی۔